ماسکو23جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے ایران کو اور زیادہ سخت اقتصادی اور سفارتی پابندیوں کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے ۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران جب تک تشدد کا راستہ چھوڑ کر سفارتکاری کو ترجیح نہیں دے گا اس وقت تک اس کو سخت اقتصادی اور سفارتی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔مسٹر پومپیو نے کہا‘‘جب تک ایران کے حکمراں تشدد کی راہ چھوڑنے کا فیصلہ کرکے ہمارے ساتھ سفارتی رابطے قائم نہیں کرتے ، اس وقت تک ایران کو سفارتی طور پر الگ تھلگ کرنے اور اس پر سخت اقتصادی اور سفارتی پابندیاں لگانے کی ہماری پالیسی جاری رہے گی’’۔قابل غورہے کہ خلیج عمان میں کچھ دنوں پہلے آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل ٹینکروں ‘آلٹیئر’ اور کوککا کریجئیس میں دھماکے کے واقعہ اور ایران کی طرف سے امریکہ کے انٹیلی جنس ڈرون طیارے کو مار گرانے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے ۔ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے جمعرات کو ایک امریکی انٹیلی جنس ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے ۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال مئی میں ایران جوہری معاہدے سے اپنے ملک کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہت ہی تلخ ہو گئے ہیں۔ اس جوہری معاہدے کی دفعات لاگو کرنے کو لے کر بھی شک کے حالات برقرار ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے . معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
