ایران: برہم ہجوم کے ہاتھوں فوجی مرکز نذرآتش 9 ہلاک

,

   

مظاہرے پرتشدد ، احتجاجیوں پر فوج کی اندھادھند فائرنگ ، ہلاکتوں میں اضافہ کا اندیشہ
تہران /17 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں جاری احتجاج کے دوران پاسداران انقلاب کے زیرانتظام بسیج فورس کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔سیرجان میں ایک احتجاجی کی ہلاکت کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلا جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران پولیس کے ہاتھوں طاقت کے استعمال کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوگئے،میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی مظاہرین کی طرف سے نہ صرف بسیج ملیشیا کے مرکز کو آگ لگا دی بلکہ اس کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی۔گذشتہ روز سیرجان میں ایک احتجاجی کی ہلاکت کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلا جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران پولیس کے ہاتھوں طاقت کے استعمال کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔ چارافراد کی المحمرہ شہر میں ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ اھواز شہر میں پولیس کی طرف سے مظاہرین کے خلاف کیے گئے حملوں میں 13 افراد زخمی ہوئے۔ ملک بھرمیں 53 شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ ان میں سے کئی مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان براہ راست جھڑپیں ہوئیں۔قبل ازیں کہا گیا تھا کہ ایران کے کئی شہروں میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہروں میں ایک شخص فوج کی اندھا دھن فائرنگ میں ہلاک ہوگیا۔ وسطی ایران کے اس شہر میں ایک پٹرول پمپ کو بھی نذر آتش کردیا گیا ۔جمعہ کو رات گئے بھی ملک کے مختلف علاقوں میں لوگ مجمع کی شکل میں سڑکوں پر موجود رہے۔

پٹرول کی قیمت میں اضافہ کو خامنہ ای کی تائید
دوبئی /17 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) آیت اللہ خامنہ ای نے جو ایران کے اعلی ترین سیاسی قائد ہے حکومت کی جانب سے پٹرول کی چلر فروش قیمت میں اضافہ کے سرکاری اقدام کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ جبکہ مہنگائی کے خلاف ملک گیر سطح پر عوام برہم ہیں اور احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ۔ اس سے خامنہ ای کی مقبولیت پر اثر پڑسکتا ہے ۔