تہران، 8 جون (یو این آئی) ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ہفتہ کے روز کہا کہ ان کا ملک اپنے جوہری پلانٹس کے معائنے کے لیے تیار ہے ، لیکن کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کرے گا۔ پیزشکیان نے یہ بات قزاقستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ مورات نورتیلیو کے ساتھ تہران میں ملاقات کے دوران کہی۔ یہ تبصرہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ جوہری مذاکرات کے تناظر میں کیا گیا جس کے بارے میں معلومات صدر دفتر کی ویب سائٹ پر دی گئی ہیں۔صدر پیزشکیان نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں مکمل طور پر شفاف ہیں اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) نے کئی بار اس کی تصدیق کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم معائنہ کے لیے تیار ہیں لیکن علم، ٹیکنالوجی اور سائنسی کامیابیوں سے محروم رکھنا ہمیں قبول نہیں ہے ۔ ہم ہمیشہ عقلی بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جبر اور دھمکیوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے ۔قازق وزیر خارجہ نورتیلیو نے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں ایران کی اصولی اور عقلی پالیسی کی تعریف کی اور صدر قاسم جومارٹ توکایف کا تحریری پیغام صدر پیزشکیان کو سونپا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پیغام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب کھلے گا۔دونوں فریقین نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔