واشنگٹن : ایک امریکی اعلیٰ عہدیدار نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو بتایا ہیکہ بائیڈن انتظامیہ ایران کے ساتھ سفارتکاری کیلئے پرعزم ہے۔ عہدیدار کا کہنا ہیکہ اگر ضروری ہوا تو اس سفارتکاری کے لیے دیگر راستے بھی اپنائے جا سکتے ہیں تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تہران ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرے۔امریکی عہدیدار نے بتایا ہیکہ اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا کے دورہ واشنگٹن سے دونوں اتحادیوں کو انٹیلی جنس شیئر کرنے اور تہران کا ایٹمی پروگرام کس حد تک آگے بڑھا ہے اس کا بنیادی جائزہ’ لیں گے۔واضح رہے کہ2015 کے ایک معاہدہ کے تحت ایران نے اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام کو روک دیا تھا جو کہ اقتصادی پابندیوں کے خاتمہ کے بدلے نیوکلیئر ہتھیاروں کا ایک ممکنہ راستہ تھا۔ عہدیدار نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کیساتھ ایال ہولاتا کی بات چیت سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک تشویشناک بات ہے تاہم ایران مسلسل اس بات سے انکار کرتا آیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے۔ اگست میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ وائٹ ہاؤس کی ملاقات میں عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم یقینا سفارتی راستے کیلئے پرعزم ہیں۔