l سیکوریٹی فورسیز کے 50 دفاتر اور چوکیوں پر حملے، پٹرول پمپ نذرآتش: وزیرداخلہ
l قبل ازیں امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران برائن ہک نے 1000 سے زائد ہلاکتوں کا دعویٰ کیا تھا
تہران ۔ 16 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) انسانی حقوق کے بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہیکہ ایران میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران انتظامیہ نے انتہائی سخت کارروائی کی تھی جس میں چار دن کے دوران 304 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔پیر کو جاری ہونے والے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ حکومت مخالف احتجاج کرنے والوں کیخلاف انتہائی جارح کارروائی کی گئی اور کریک ڈاؤن میں سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔واضح رہیکہ ایران نے نومبر کے دوسرے ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 فی صد تک اضافہ کیا تھا جس کے بعد ملک گیر احتجاج شروع ہو گیا تھا۔حکومت نے احتجاج قابو کرنے کیلئے ایک ہفتے تک انٹرنیٹ بھی بند رکھا جس سے احتجاج کے حوالے سے معلومات کافی دیر سے سامنے آنا شروع ہوئیں۔اس حوالے سے ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے کہا تھا کہ ملک میں ہونے والے حالیہ پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین نے 731 بینکوں اور 140 سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کیا۔وزیرِ داخلہ نے کہا تھا کہ مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 50 دفاتر اور چوکیوں پر حملے ہوئے جبکہ 70 پیٹرول پمپ بھی جلائے گئے۔انہوں نے تصدیق کی تھی کہ ملک بھر میں دو لاکھ سے زائد افراد نے ان پرتشدد مظاہروں میں حصہ لیا۔ایران میں 2009 کے انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کیخلاف اٹھنے والی سیاسی تحریک کے بعد سے اب تک ہونے والا یہ سب سے بڑا احتجاج قرار دیا گیا ہے۔خیال رہیکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قبل ازیں نومبر کے آخر میں جاری بیان میں بتایا تھا کہ اس احتجاجی لہر میں 143 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ 208 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ایران کے سیکیورٹی اداروں نے تشدد احتجاج میں امریکہ کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) سے رابطے کے الزام میں میں بھی کئی افراد کو گرفتار تھا۔خفیہ اداروں کی وزارت کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ان پر الزام ہیکہ انہوں نے سی آئی اے کی فنڈنگ سے کئی ممالک میں تربیت حاصل کی تھی۔ اس تربیت کے دوران ان افراد کو ‘سیٹیزن جرنلسٹس’ بننے کی تربیت دی گئی۔رواں ماہ کے آغاز میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران، برائن ہْک نے کہنا تھا کہ پیٹرول کے نرخ میں اضافے کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران ہو سکتا ہے ایرانی سیکیورٹی فورسز نے 1000 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا ہو۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہزاروں ایرانی زخمی بھی ہوئے جبکہ کم از کم 7000 افراد ایران کے سیکیورٹی اداروں کی قید میں ہیں۔ایران تیل پیدا کرنے والے دنیا کے چند بڑے ملکوں میں شامل ہے۔ وہ اپنے شہریوں کو رعایتی نرخوں پر تیل فراہم کرتا ہے۔ اب تک انہیں 10000 ریال فی لٹر تیل مل رہا تھا جو امریکی ڈالر میں 9 سینٹ کے مساوی ہے۔