ایران میں اقوام متحدہ کی تفتیشی کارروائی معطل ،قانون منظور

   

تہران: ایران میں حکمراں نظام کے سب سے زیادہ اثر و رسوخ کے حامل ادارے ’’شوری نگہبان‘‘ نے چہارشنبہ کے روز ایک قانون کی منظوری دی ہے۔ یہ قانون ایرانی حکومت کو پابند کرتا ہیکہ وہ جوہری تنصیبات کے معائنہ سے متعلق اقوام متحدہ کی سرگرمیوں کو روک دے۔ علاوہ ازیں حکومت اس بات کی بھی پابند ہو گی کہ اگر دو ماہ کے دوران تہران پر عائد پابندیوں میں نرمی نہ کی گئی تو ایران 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدہ میں مقررہ یورینیم کی افزودگی کی سطح سے تجاوز کرے۔ جمعہ کوتہران میں جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کے جواب میں ایرانی پارلیمنٹ نے منگل کو اس قانون کا بل منظور کر لیا تھا۔
قانون میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پابندیاں اٹھائے جانے تک جوہری تنصیبات کے معائنے کی کارروائیاں معطل کر دے اور ان دیگر پابندیوں کو بھی نظر انداز کر دے جن پر تہران نے بڑی عالمی طاقتوں کے ساتھ سمجھوتے میں اتفاق کیا تھا۔ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نے آج اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی سے درخواست کی ہے کہ وہ نئے قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔