تہران : ایران میں سزائے موت پانے والی ایک خاتون پھانسی سے قبل ہی دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئی اس کے باوجود اسے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔اس ایرانی خاتون کے وکیل نے کہا کہ مقتول کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر راضی کرنے کیلئے موت کے بعد بھی پھانسی کی سزا کی تکمیل کی گئی۔زہرہ اسماعیلی کو اپنے شوہرعلی رضا زمانی کے قتل کی مجرم قرار دیا گیا تھا لیکن ان کے وکیل عمید مرادی نے کہا کہ ان کی موکلہ تشدد کے خلاف اپنا دفاع کررہی تھیں۔مرادی نے کہا کہ زہرہ اسماعیلی پھانسی کی تیاری کرنے والے لوگوں کی ایک قطار میں موجود تھی جس میں سزائے موت پانے والے 16 افراد اپنی باری کے منتظر تھے۔انہیں ان کے سامنے پھانسی دی جا رہی تھی۔ ا پنے سامنے انہیں پھانسی پر لٹکتے ہوئے دیکھ کر زہرہ کو دل کا دورہ پڑا اور ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔مرادی کے مطابق زہرہ اسماعیلی کی موت کے باوجود پھانسی کی کارروائی جاری رکھی گئی تاکہ مقتول زمانی کی والدہ زہرہ کی کرسی کو لات مارکر اس کی پھانسی کا عمل مکمل ہوتا دیکھ سکیں۔