ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی واپسی کیلئے والدین کا احتجاج

   

سری نگر،15جون(یو این آئی)ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لے کر والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے ۔ اسی سلسلے میں اتوار کے روز درجنوں والدین نے پریس کالونی، سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت ہند سے اپنے بچوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایران میں کشمیری طلباء کی ایک بڑی تعداد مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہے ، تاہم حالیہ بین الاقوامی تناؤ کے سبب ان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے ۔ والدین نے الزام لگایا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کا ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ، جس سے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔محمد سلیم نامی ایک شہری نے بتایا:‘ہم روز انٹرنیٹ اور نیوز چینلوں کے ذریعے ایران کی سنگین صورتحال دیکھ رہے ہیں، اور ہمارے بچے وہیں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا کہ اُن کی جانیں کیسے محفوظ رہیں گی۔ ’والدین نے وزارت خارجہ اور جموں و کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران میں پھنسے کشمیری طلباء کی جلد از جلد واپسی کے لئے جامع اور فوری اقدام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے میں سرگرم ہیں، لیکن بھارت کی جانب سے کوئی عملی پیش رفت نظر نہیں آ رہی۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا ‘ہمیں اپنے بچوں کی سلامتی چاہیے اور طلباء کو محفوظ وطن واپس لائیں’۔واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دنوں میں بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے سبب بین الاقوامی برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ ایسے میں ایران میں مقیم غیر ملکی طلباء، خاص طور پر بھارتی شہریوں کی سلامتی پر سوالات اٹھنا فطری ہے ۔احتجاجی والدین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اس معاملے پر فوری توجہ نہ دی تو وہ اپنے احتجاج میں شدت لائیں گے ۔