ایران میں شاہ چراغ مزار میں فائرنگ ‘ 4جاں بحق

   

تہران: ایران کے شہر شیراز میں واقع شاہ چراغ مزار میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دو مسلح دہشت گردوں نے مزار کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرا دہشت گرد فرار ہوگیا۔گرفتار دہشت گرد سے ایک رائفل، 8 میگزین اور 240 گولیاں برآشمد ہوئیں۔شاہ چراغ مزار پر رواں سال دوسری مرتبہ حملہ ہوا ہے۔ اکتوبر میں ہونے والے حملے میں 13 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔میڈیا کے مطابق گرفتاری سے متعلق خبر سرکاری میڈیا نے آج رپورٹ کی۔یہ حملہ ایران کے جنوب میں واقع صوبہ فارس کے دارالحکومت شیراز میں واقع شاہ چراغ کے مزار پر کیا گیا، اسی مقدس مقام پر ایک سال سے بھی کم عرصے کے دوران یہ دوسرا حملہ ہے۔ فارس کے صوبائی چیف جسٹس کاظم موسوی کا حوالہ بتایا گیا ہے کہ حملے سے تعلق کے الزام میں اب تک چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان 4 مشتبہ افراد کی گرفتاری اس مسلح شخص کے علاوہ ہے جس کی گرفتاری کا اعلان اتوار کی رات کمانڈر اسلامی انقلابی گارڈز کور فارس یداللہ بوعلی نے کیا تھا جو سرکاری ٹی وی پر بات کر رہے تھے۔فوری طور پر کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن فارس کے صوبائی گورنر محمد ہادی ایمانیہ نے شدت پسند تنظیم داعش کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔