تہران ، 22 جون (سیاست ڈاٹ کام) ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر کو طلب کر لیا ہے۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اس اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر واقع امریکی ایئر بیس سے اس ڈرون طیارے کو اڑانے کی اجازت دینے پر احتجاج ہے، جسے بعد ازاں ایران نے مار گرآا تھا۔ یہ واقعہ جمعرات 20 جون کو پیش آیا تھا۔کسی بھی امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور ایران کسی بھی امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ یہ بیان ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے حوالے سے ہفتہ کو جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے تسنیم نامی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی سالمیت اور خود مختاری پر آنچ بھی نہیں آنے دے گا۔ دونوں ملکوں کے مابین ان دنوں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور خطے میں جنگ کا خطرہ ہے۔ایئر لائنز پروازوں کے راستوں پر نظر ثانی کریں، متحدہ عرب اماراتمتحدہ عرب امارات نے ملکی ایئر لائنز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے تناظر میں اپنی پروازوں کے راستوں پر نظر ثانی کریں۔ یو اے ای جنرل سیول ایوئیشن اتھارٹی نے خطرناک تصور کیے جانے والے علاقوں کے اوپر سے پروازیں نہ کرنے کا بھی کہا ہے۔ قبل ازیں جمعہ کو ایمریٹس، فلائی دبئی اور اتحاد نے کہا تھا کہ انہوں نے احتیاطی تدبیر کے طور پر اپنی پروازوں کے راستے تبدیل کر لیے ہیں۔ چند دیگر بڑی مغربی ایئر لائنز نے بھی ایسے ہی اقدامات کیے ہیں۔ دوسری جانب ایران نے اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ اس کی فضائی حدود مکمل طور پر محفوظ ہیں اور تمام بین الاقوامی ایئر لائنز کے لیے کھلی ہیں۔