ایران میں پاسداران انقلاب اور انٹلیجنس کے درمیان خلش

   

تہران : ایران میں نطنز کی نیوکلیئر تنصیب کو نشانہ بنائے جانے کے واقعہ کے تناظر میں ایرانی پاسداران انقلاب اور وزارت انٹلیجنس کے درمیان اعتماد کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس بات کا انکشاف بیرون ملک ایرانی اپوزیشن کے زیر انتظام ’’ریڈیو فردا‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا۔رپورٹ کے مطابق دونوں اداروں کے درمیان سیکورٹی کی لاپرواہی سے متعلق الزامات کے تبادلے کے سائے میں ایرانی سیکورٹی اداروں کی کمزوریاں سامنے آ گئی ہیں اور یہ کہ ان کے درمیان رابطہ کاری میں خلا موجود ہے۔مزید یہ کہ ایرانی نیوکلیئر سائنس داں محسن فخری زادہ کے قتل نے دونوں اداروں کے بیچ اختلاف کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ نوبت یہاں تک آ چکی ہے کہ دونوں اداروں نے ایک دوسرے کے عناصر کو گرفتار کرنے کی بھی دھمکی دے ڈالی۔دوسری جانب اسرائیلی اخبار ’’یروشلم پوسٹ‘‘ کا کہنا ہے کہ نطنز کی تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد واشنگٹن پر سے دباؤ کو کم کرنا ہے۔ اس طرح جو بائیڈن کی انتظامیہ کو نیوکلیئر معاہدے کی جانب واپسی کی صورت میں ایران کی جانب سے بڑے پیمانے پر رعائتیں حاصل کرنے کے لیے مہلت مل جائے گی۔