ایران میں یورانیم افزودگی کی سطح میں اضافہ کے اقدامات

   

نیوکلئیر معاہدہ سے قبل کی حد تک لیجانے کا فیصلہ ۔ نئے سنٹری فیوجس کی بھی تنصیب
تہران 9 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام )ایک ایرانی عہدیدار نے کہا کہ تہران نے 2015 کے نیوکلئیر معاہدہ کے تحت جو عہد کئے تھے ان کے بعد نئے سنٹری فیوجس نصب کئے جانے کے بعد ملک کی یورانیم افزودگی کی صلاحیت اسی حد تک پہونچ جائیگی جو معاہدہ پر دستخط سے قبل تھی ۔ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمل واندی نے کہا کہ چونکہ نئے مشین نصب کردئے گئے ہیںجو معاہدہ کے تحت ایران کی ذمہ داریوں میں کمی کے تعلق سے عہد سے متعلق ہیں ایسے میں یورانیم کی افزودگی کی صلاحیت اسی حد تک پہونچ جائیگی جو معاہدہ سے قبل تھی ۔ واضح رہے کہ ایران اور یوروپی ممالک کے مابین یہ معاہدہ وینا میں جولائی 2015 میں طئے پایا تھا ۔ اس معاہدہ میں امریکہ ‘ برطانیہ ‘ فرانس ‘ روس اور چین کے علاوہ جرمنی بھی شامل تھے ۔ اس معاہدہ کے تحت ایران پر نیوکلئیر تحدیدات کو برخواست کیا گیا تھا اور ایران نے اس کے بدلے میں اپنے نیوکلئیر توانائی پروگرا م میں رضا کارانہ طور پر کچھ تبدیلیاں بھی کی تھیں۔ واضح رہے کہ امریکہ نے بعد میں نیوکلئیر معاہدہ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے اس معاہدہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی ۔ اس کے جواب میں ایران نے خود پر اس معاہدہ کی ذمہ داریوں میں کمی کرنے کا آغاز کردیا تھا اور اس نے یورانیم افزودگی کی سطح میں اضافہ کرلیا تھا اور معاہدہ کے تحت اس کیلئے جو 300 کیلوگرام کی حد مقرر کی گئی تھی اس سے آگے بھی بڑھ رہا ہے ۔ دوسرے قدم میں ایران نے یورانیم افزودگی کو خالص سطح تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایران نے انتہائی عصری سنٹری فیوجس نصب کرنے کا عمل بھی شروع کردیا تھا تاکہ افزودہ یورانیم کی مقدار میں اضافہ کیا جائے ۔ ایران میں20 IR-4 اور 20 IR-6 سنٹری فیوجس کو بھی کارکرد کردیا گیا ہے ۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے اعلان کیا تھا کہ تہران کی جانب سے یورانیم گیس کو سنٹری فیوجس میں داخل کرنے کا عمل بھی شروع کردیا جائیگا ۔ اس دوران مسٹر کمل واندی نے کہا کہ جملہ 15 نئے سنٹری فیوجس کو نصب کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ایران کی جملہ نیوکلئیر پیداوار میں اضافہ ہوگا ۔
ہے۔