ایران نیوکلیئر معاہدہ کیلئے سبھی کو متحد ہونا ضروری :موگرینی

   

بروسلز، 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگریني نے کہا ہے کہ ایران نیوکلیئر معاہدہ کو برقرار رکھنا روز بروز مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔مسز موگریني کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ایران نیوکلیئر معاہدہ کے سلسلہ میں ویانا میں چھ دسمبر کو ایک اہم میٹنگ ہونے والی ہے ۔ مسز موگریني نے چہارشنبہ کو یوروپی پارلیمنٹ کے سیشن کے دوران کہا ’’ہم ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ کے مشترکہ مجموعی ایکشن منصوبہ (جے سي پي او) کی سفارتی اور سیکورٹی اہمیت کو بہتر سمجھتے ہیں۔ جی ہاں، اس معاہدے کو بچائے رکھنا اب کافی مشکل ہو گیا ہے‘‘۔یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے کہا کہ امریکہ کے اس معاہدہ سے باہر ہونے کے بعد اس کو بچانے کے لئے مسلسل محنت کی جا رہی ہے جس کے لئے سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔غور طلب ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال مئی میں ایران نیوکلیئر معاہدہ سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہت ہی تلخ ہو گئے ہیں۔ اس نیوکلیئر معاہدہ کی دفعات لاگو کرنے پر بھی شکوک و شبہات کے حالات بنے ہوئے ہیں۔ امریکہ نے ایران پر کئی قسم کی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 2015میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے جس کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے عوض اپنے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا تھا۔