واشنگٹن: وائیٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک مقامی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں اوبرائن نے باور کرایا کہ جب تک صدر ڈونالڈ ٹرمپ موجود ہیں وہ ایسا کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے مطابق امریکہ جانتا ہے کہ ایران نیوکلیئر ہتھیاروں کے حصول کے لیے کوشاں ہے، امریکہ کو اس بات کا علم اْن شواہد سے ہوا جو اسرائیل نے ایک سیکورٹی مشن کے دوران حاصل کیے۔ اوبرائن کا کہنا تھا کہ ایران دو نیوکلیئر مقامات پر ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو پہنچنے کی اجازت نہیں دے رہا۔ اسی طرح تہران نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر روک لگانے سے متعلق سمجھوتے اور نیوکلیئر معاہدے کے حوالے سے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کر رہا ہے۔ اوبرائن نے زور دے کر کہا کہ امریکی انتظامیہ نے مصمم ارادہ کر رکھا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دے گی۔وائٹ ہاؤس کے اعلی عہدے دار کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ دنوں کے دوران ایران میں عسکری، جوہری اور صنعتی تنصیبات کے اطراف کئی مشتبہ دھماکے دیکھے گئے۔ گذشتہ روز ایرانی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ یہ پیشرفت ملک کے شمال مشرق میں ایک صنعتی کامپلکس میں آگ بھڑک اٹھنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ یہاں گیس کنڈینسرز کا ایک کامپلکس واقع ہے جن میں ایک دھماکے سے پھٹ گیا تھا۔ یہ تفصیلات ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’مہر‘‘ کی جانب سے جاری کی گئیں۔