ایران نے کشتیوں اور طیاروں کے ذریعہ ڈرونز کو روس اسمگل کیا:رپورٹ

   

تہران : ایران کے اندر موجود ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران نے یوکرین میں فوجی آپریشن میں استعمال کرنے کے لیے روس کو جدید قسم کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون اسمگل کرنے کے لیے کشتیوں اور ایک سرکاری ایئر لائنز کا استعمال کیا۔برطانوی اخبار ’’گارڈین ‘‘کے مطابق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نومبر 2022 میں روسی افسروں اور تکنیکی ماہرین کے تہران کے خصوصی دورے کے بعد کم از کم 18 ڈرون روسی بحریہ کو فراہم کیے گئے۔ اس دورہ کے دورا ن روسی ماہرین کو ایرانی ٹیکنالوجیز کی مکمل رینج دکھائی گئی تھی۔دورہ کے دوران 10 افسروں پر مشتمل روسی وفد نے 6 عدد ’’ مہاجر 6 ‘‘ ڈرونز کا انتخاب کیا۔ اس ڈرون کی رینج 200 کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ اس کے ہر بازو کے نیچے دو میزائل ہیں۔ روسی وفد نے 12 عدد ’’شاہد 191 ‘‘ اور ’’ شاہد 129 ‘‘ کا بھی انتخاب کیا تھا۔ یہ وہ ڈرونز ہیں جو زمین سے زمین پر حملہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔تاہم مشہور ایرانی ڈرونز ’’ شاہد 131 ‘‘ اور ’’شاہد 136 ‘‘ اس کے برعکس ہیں۔ یہ دونوں ڈرونز زیادہ اونچائی پر پرواز کرسکتے ہیں اور بم گرانے کے بعد واپس اپنے اڈوں پر آسکتے ہیں۔ روس نے ان دو ڈرونز کو یوکرینی اہداف کے خلاف بڑے پیمانے پر استعمال کیا ہے۔