تہران :ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکہ اور ایران کے درمیان 2015ء کے نیوکلیئر معاہدے کی بحالی کی راہ میں حائل تعطل کو دور کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کوئی ایسا طریقہ کار ہوسکتا ہے، جس کے تحت وقت کا تعین کیا جاسکے یا جو کچھ بھی ممکن ہے، اس کے لیے راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ ان کا یہ بیان 22جنوری کے بیان سے مختلف ہے، جس میں انہوں نے ایرانی موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاہدے میں تہران کے واپس لوٹنے سے پہلے امریکہ کو ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔ انہوں نے نیا بیان امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے تعطل ختم کرنے سے متعلق سوال پر دیا۔ انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ ایران ایک دن سے بھی کم وقت میں اپنے سابقہ وعدوں پر واپس آ سکتا ہے، تاہم بعض ذمے داریاں پوری کرنے میں چند دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں، لیکن اتنا وقت نہیں لگے گا جتنا امریکہ کو اس انتظامی حکم پر عمل کرنے میں لگے گا جو ایران کے تیل، بینکاری، نقل وحرکت اور دوسرے شعبوں کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے ضروری ہے، جو سابق صدر ٹرمپ کے اقدامات کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے۔