تہران : 15 جون ( ایجنسیز) ایران نے اسرائیل پر میزائل حملوں کی دوسری شدید لہر کے دوران تل ابیب اور حیفہ کو ایک بار پھر نشانہ بنایا جس میں اب تک 100سے زائد ہلاکتوں کی اطلاع ملیہے ۔ حملے کو ایران کی جانب سے ’فیصلہ کن فوجی کارروائی‘ قرار دیا جارہا ہے ۔ میزائلوں کی بارش نے اسرائیل کے اہم شہری مراز کو ہلاکر رکھ دیا ۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ امدادی ٹیمیں تباہ شدہ عمارتوں میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں ۔ شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا ہے اور ہزاروں افراد نے پناہ گاہوں کا رخ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایرانی میزائل حملے انتہائی درست نشانہ بندی کے ساتھ کئے گئے جس سے فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ شہری انفرااسٹرکچر بھی متاثرہوا ہے ۔ اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ، تاہم اس کے جنگی طیارے الرٹ پر رکھے گئے ہیں ۔ایران نے اپنے تازہ میزائل حملے میں اسرائیل کے اہم صنعتی مرکز حیفہ کی آئیل ریفائنری کو نشانہ بایا جس کے نتیجہ میں شدید دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی ۔ عینی شاہدین کے مطابق فضاء میں دھوئیں کے بادل چھا گئے ہیں اور علاقے کو فوراً خالی کرالیا گیا ہے ۔ ریفائنری اسرائیل کے توانائی نظام کا ایک بڑا ستون ہے اور اس پر حملہ ایران کی حکمت عملی میں ایک سنگین موڑ قرار دیا جارہا ہے۔ سیکیورٹی ادارہ اور فائر بریگیڈ کے اہلکار موقع پر موجود ہیں لیکن آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملہ کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی مزدور لاپتہ ہیں ۔ اسرائیلی حکام نے علاقہ میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام صنعتی یونٹس کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔ایرانی میڈیا نے حملے کو’توانائی کے اعصاب پر حملہ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کے خلاف ’ جارحانہ پالیسیوں‘ کے جواب میں کی گئی ہے۔