ایران کیساتھ دوستی کا دروازہ اب بھی کھلا:وائٹ ہاؤس

   

واشنگٹن، 22 اکتوبر (یو این آئی) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بیان پر وائٹ ہاؤس نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا “ایران دہشت گردی کی اصل تصویر ہے ، مگر دوستی کا دروازہ اب بھی کھلا ہے ۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی براہِ راست مذاکرات کی پیشکش مسترد کیے جانے اور امریکہ مخالف سخت بیانات کے بعد وائٹ ہاؤس نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ایران کی حکومت مشرقِ وسطیٰ میں بے شمار اموات اور تباہی کی ذمہ دار ہے ، تاہم اس کے باوجود صدر ٹرمپ کی پالیسی واضح ہے ، دوستی اور تعاون کا ہاتھ ہمیشہ کھلا ہے ۔” اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا ماننا ہے کہ “خطے کیلئے اس سے زیادہ مفید کوئی قدم نہیں ہوسکتا کہ ایران کی قیادت دہشت گردوں کی حمایت ختم کرے اور اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم کرے ۔” وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار نے مزید کہا کہ “صدر ٹرمپ ہمیشہ واضح مؤقف رکھتے ہیں کہ دنیا کے سب سے بڑے دہشت گردی کے سرپرست ملک کو ایٹمی ہتھیار رکھنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی۔” امریکی حکام کے مطابق، صدر ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ ایران اگر اپنے رویے میں تبدیلی لائے تو واشنگٹن اور تہران کے درمیان تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے ایرانی سپریم لیڈر نے گزشتہ روز صدر ٹرمپ کے ان بیانات کو “جھوٹ” قرار دیا تھا، جن میں انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو “تباہ کرنے ” کی بات کی تھی۔ خامنہ ای نے امریکہ کو “دہشت گردی کی اصل تصویر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کسی دباؤ میں نہیں آئے گا۔