برسلز: یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کہا ہے کہ ان کے کورآرڈینیٹر اینریق مورا کے دورے کے بعد ایران کے نیوکلیئر پروگرام سے متعلق مذاکرات دوبارہ بحال ہوگئے ہیں۔میڈیا کے مطابق جمعہ کو جرمنی میں G-7 کے اجلاس کے موقع پر یورپ کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کہا کہ ان کے خیال میں رواں ہفتہ اینریق مورا کے تہران کے دورے سے دو ماہ کے تعطل کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں مدد ملی ہے۔جوزپ بورل نے کہا کہ تہران سے اینریق مورا کی واپسی کے بعد ایران کا ردعمل ’کافی مثبت‘ رہا۔ان کا کہنا تھا کہ ’یہ معاملات راتوں رات حل نہیں ہوں گے۔ مذاکرات تعطل کا شکار تھے اور اب دوبارہ بحال ہو گئے ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ایک حتمی معاہدے تک پہنچے کا امکان ہے۔‘خیال رہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار تھے۔ تہران کا اصرار ہے کہ واشنگٹن دہشت گرد تنظیموں کی لسٹ سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام ہٹائے۔