لندن :امریکی اور اسرائیلی ذمے داران کے مطابق آئندہ ہفتوں کے دوران میں ایران کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔مذکورہ ذمہ داران نے برطانوی اخبار کو چہارشنبہ کو بتایا کہ واشنگٹن اور اسرائیل کی منصوبہ بندی کے نتیجے میں تہران کے خلاف بڑی کارروائی عمل میں آ سکتی ہے۔ذمے داران کے مطابق یہ کارروائی آئندہ چند ہفتوں میں کی جائے گی اور ایران کی جوہری تنصیبات کو وسیع فضائی حملوں کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا جائے گا۔اس حوالے سے ایسے عسکری اشارے بھی ظاہر ہو رہے ہیں کہ واشنگٹن اس کارروائی کی تیاری میزائلوں اور طیاروں کے ذریعے کر رہا ہے جو بحر ہند میں واقع جزیرہ ڈیگو گارسیا فوجی اڈے میں موجود ہیں۔دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب میں سیاسی ذمے دار کے نائب نے باور کرایا ہے کہ تہران پر کسی بھی حملے کی صورت میں ایران کی جوابی کارروائی خطے اور دنیا میں مساوات کا نیا باب کھول دے گی۔ادھر تین سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نے اپنے وزراء اور سیکورٹی ماہرین کے ساتھ ملاقات میں ایران سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ان امور میں تہران کا جوہری پروگرام بھی شامل ہے۔یہ پیش رفت یورپی بلاک کے ممالک کے اندیشوں کو ظاہر کر رہی ہے جو وہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر فوجی حملہ کرنے کے حوالے سے رکھتے ہیں۔فرانسیسی وزیر خارجہ جان نویل بارو کے مطابق ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ طے پانے کے حوالے سے امکانات محدود رہ گئے ہیں، اگر تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات ناکام ہو گئے تو ایران کے ساتھ فوجی مقابلہ فیصلہ کن ہو گا۔