ایران کی 24 گھنٹوں میں تیسری جوابی کارروائی، اسرائیل میں کئی عمارتیں تباہ

,

   

3افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع‘ کئی زخمی‘ تل ابیب دہل گیا‘یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں‘ عوام میں خو ف و ہراس

تہران۔14؍جون ( ایجنسیز)ایران نے جمعہ کی رات اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایک اور لہر شروع کی جو ایک ہی دن میں اس کی تیسری بڑی جوابی کارروائی تھی۔ تہران اور کرمنشاہ سے داغے گئے درجنوں بیلسٹک میزائلوں نے اسرائیلی فضائی دفاع کو چوکنا کر دیا جبکہ تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں گونجتی رہیں۔ اس تازہ حملے نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو نئی شدت دے دی ہے اور خطے کو ایک ممکنہ جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق ایران نے دو لہروں میں 100 سے کم میزائل داغے جن میں سے زیادہ تر کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا تاہم کچھ میزائل تل ابیب اور اس کے نواحی علاقوں میں گرے جہاں گہرے دھوئیں کے بادل چھا گئے اور کئی بلند عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ ایران کا اسرائیلی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ جبکہایران 2ہزار میزائیل داغنے کی تیاری کررہا ہے ۔ایران نے اسرائیل کی وزارت دفاع پر بھی حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فائر سروس نے متعدد ہنگامی واقعات پر فوری ردعمل ظاہر کیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق وسطی اسرائیل میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 34 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی حملوں کے دوران اسرائیل بھر میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔ اسرائیلی فوج نے عوام کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت دی تاہم بعد میں خطرے کا درجہ کم ہونے پر شہریوں کو بنکروں سے نکلنے کی اجازت دے دی گئی مگر انہیں متنبہ کیا گیا کہ وہ قریبی پناہ گاہوں کے قریب ہی رہیں۔اسرائیلی نشریاتی ادارے اور ایسوسی ایٹڈ پریس نے تصدیق کی کہ ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں تل ابیب اور رامت گن میں کئی عمارتیں متاثر ہوئیں اور شہریوں کو شدید خوف و ہراس کا سامنا رہا۔ مقامی ہاسپٹلس میں زخمیوں کو طبی امداد دی گئی۔دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا اور نیم سرکاری اداروں نے اطلاع دی کہ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں ایران کے مختلف شہروں میں 80 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔ تہران، نطنز، اصفہان اور فردو میں اسرائیلی حملے سب سے شدید تھے جن میں ایران کی ایٹمی تنصیبات اور فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے کے مطابق نطنز کی سطحی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں جبکہ زیر زمین تنصیب کو بھی ممکنہ طور پر بجلی کی فراہمی منقطع ہونے کے باعث نقصان ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے متنبہ کیا کہ ایران کے پاس اسرائیل کے ہوم فرنٹ کو ’اہم‘ نقصان پہنچانے کی صلاحیت موجود ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل بھی ایران کے اہم اہداف کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔یہ صورتحال ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے جس پر علاقائی ممالک نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کی درخواست پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ عالمی رہنماؤں نے دونوں سے فوری تحمل اور کشیدگی میں کمی کی اپیل کی ہے۔