اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے امریکی وزیر خارجہ بلنکن کا عزم
واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے کہا کہ اگر ایران قواعد کا پابند ہوتا ہے تو امریکہ نیوکلئیر معاہد ہ میں شامل ہونے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے امریکہ کے دیرینہ حلیف اور شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر پیچیدہ عالمی چیلنجز کا مقابلہ کر نے کا بھی عزم طاہر کیا۔انہوں نے امریکہ کی خارجہ امور پر سروس کو متنوع بنانے اور اس میں مختلف برادریوں میں سے لوگ شامل کرنے کا عہد بھی کیا۔کانگرس سے صدر جو بائیڈن کی جانب سے کی گئی اپنی نامزدگی کی منظوری کے بعد بلنکن جب محکمہ خارجہ آئے تو محکمے کے 30 نمائندہ حکام نے ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کو عصر حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے امریکی قیادت کی ضرورت ہے اور وہ اتحادی ممالک اور پارٹنرز کے ساتھ مل کر سفارت کاری کو اس مقصد کے لیے استعمال کریں گے۔اس سلسلے میں انہوں نے کرونا کی عالمی وبا، آب و ہوا میں تبدیلی، اقتصادی بحران، جمہوریتوں کو لاحق خطرات، نسلی انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد اور سلامتی اور عالمی استحکام کو امریکہ کے حریف ممالک کی طرف سے درپیش خطرات کا ذکر کیا۔بلنکن نے غیر جانبدارانہ اور شفاف طرز حکومت پر بھی زور دیا۔اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ خارجہ کے ملازمین کے ساتھ کسی ابہام کے بغیر بات کریں گے کیونکہ شفافیت ہم سب کو مضبوط کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اختلاف رائے کو بھی سنیں گے کیونکہ ایسا کرنا بہترین فیصلہ سازی کو ممکن بناتا ہے۔امریکی سینیٹ نے بلنکن کی وزیر خارجہ کے طور پر جمعرات کے روز 22 کے مقابلے میں 78 ووٹوں کے ساتھ منظوری دی تھی۔ وہ امریکہ کے 71ویں وزیر خارجہ ہیں۔