حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان ایک مشترکہ وینچر کے قیام کے فوری بعد انٹرنیشنل ایرپورٹ شمس آباد تک نئی میٹرو ریل روٹ کی تعمیر شروع ہونے کا امکان ہے ۔ حیدرآباد ایرپورٹ میٹرو ریل لمٹیڈ کی جانب سے جنرل کنسلٹنٹ سیسٹرا کی مدد سے فیز 1 اور فیز 2 کی توسیع کے لیے تفصیلی پراجکٹ رپورٹس (DPRs) کو قطعیت دی جارہی ہے ۔ ایچ اے ایم ایل کے عہدیداروں نے کہا کہ ڈی پی آر ایس کو ریاستی حکومت کی منظوری کے بعد انہیں ضروری اجازت کے حصول کے لیے مرکزی حکومت کے پاس داخل کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی ہدایت کے مطابق پرانے شہر سے گذرنے والی مجوزہ ایرپورٹ میٹرو لائن میں چندرائن گٹہ پر ایک انٹر چینج اسٹیشن ہوگا ۔ فیز 1 توسیع میں پرانے شہر میں تعمیر شدنی 5.5 کلو میٹر ایم جی بی ایس ۔ فلک نما روٹ میں مزید دو کلو میٹر تک توسیع کرنے کا منصوبہ ہے ۔ فیز 1 کی توسیع اور فیز 2 کی تعمیر پر مشتمل 67 کلو میٹر کے اس پراجکٹ کی تخمینہ لاگت 20 ہزار کرور روپئے سے زیادہ ہے جس میں 15 فیصد مرکزی حکومت برداشت کرے گی اور 35 فیصد ریاستی حکومت 45 فیصد فنڈ انٹرنیشنل فنڈنگ ایجنسیز جیسے ایشین ڈیولپمنٹ بینک یا جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی اور مابقی 5 فیصد کو عوامی خانگی شراکت موڈ میں حاصل کیا جائے گا ۔ حیدرآباد ایرپورٹ میٹرو ریل لمیٹیڈ کے عہدیدار نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی مدد سے اس پراجکٹ کا کام تیزی کے ساتھ ہوگا ۔۔