منہدمہ دیوار کی جگہ 14 فیٹ اونچی رکاوٹ کھڑی کی جائے
ہائیکورٹ کی ہدایت ۔ آئندہ سماعت 11 نومبر کو مقرر
حیدرآباد 27 اکٹوبر(سیاست نیوز) ایرہ گڈہ قبرستان معاملہ میں محکمہ اقلیتی بہبود نے عدالت میں جواب داخل کرنے وقت طلب کیا اور یہ معاملہ جوبلی ہلز ضمنی انتخابات کیلئے رائے دہی سے قبل حل ہونے کے امکانات نہیں رہے کیونکہ عدالت نے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 11نومبر کو مقرر کی ہے۔ ایرہ گڈہ قبرستان کیلئے منہدم دیوارکی جگہ 14 فیٹ اونچی عارضی رکاوٹ نصب کرکے رہائشی علاقہ کے مکینوں کو تحفظ فراہم کرنے اقدامات کئے جائیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایرہ گڈہ قبرستان کے راستہ کیلئے منہدم دیوار کے معاملہ کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی ۔ جسٹس مادھوی دیوی نے سماعت کے بعد احکامات میں قبرستان میں تدفین پر امتناع اور حکم التواء کو برقرار رکھا اور کہا کہ جہاں سے دیوار منہدم کرکے قبرستان کیلئے راستہ فراہم کیا گیا تھا اس جگہ 14فیٹ اونچی ایسی رکاوٹیں کھڑی کی جائیں جہاں سے کوئی سانپ یا دیگر مہلک جانور رہائشی علاقہ میں داخل نہ ہوسکیں۔ جسٹس مادھوی دیوی نے آئندہ سماعت 11 نومبر کو مقرر کرکے کہا کہ آئندہ سماعت تک حکم التواء اور جوں کا توں موقف برقرار رہیگا۔ سماعت کے دوران اپارٹمنٹس کے مکینوں کی درخواست میں بتایا گیا کہ بلدیہ حیدرآباد و دیگر محکمہ جات کی نگرانی میں قبرستان کو راستہ دینے منہدم دیوار کے نتیجہ میں اب قبرستان سے سانپ و دیگر موذی جانور رہائشی علاقہ میں داخل ہورہے ہیں اسی لئے عارضی رکاوٹ کھڑی کرنے احکام جاری کئے جائیں ۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرکے 14 فیٹ اونچی رکاوٹ کھڑی کرنے ہدایت دی حکومت نے جوبلی ہلز انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی سے عین قبل ایرہ گڈہ میں قبرستان کے مسئلہ کو حل کرنے راستہ کی کشادگی عمل میں لائی تھی جس پر مقامی عوام نے احتجاج کیا اور عدالت میں مقدمہ دائر کرکے تدفین پر حکم التواء حاصل کیا تھا اور 11 اکٹوبر کو عدالت نے سماعت کے بعد 23اکٹوبر تک کسی طرح کی سرگرمیوں پر حکم التواء جاری کیا تھا ۔ آج رٹ درخواست WP30864/2025 کی سماعت کے دوران اڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عارضی رکاوٹ کھڑی کرنے کی درخواست کو قبول کیا اور کہا کہ بلو شیٹس کی تنصیب عمل میں لائی جائیگی اور سی سی کیمروں کی تنصیب بھی ہوگی ۔ 3