ایس آئی آرپر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ، کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی

,

   

نئی دہلی، 23 جولائی (یو این آئی) بہار میں انتخابی کمیشن کی ووٹر لسٹ پر خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) کے خلاف متحد اپوزیشن نے چہارشنبہ کو مسلسل دوسرے دن راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے دو اجلاسوں کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔ مانسون اجلاس کا آج تیسرا دن ہے اور بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا میں گزشتہ دو دنوں سے کوئی قانون سازی کا کام نہیں ہوسکا ہے ۔پریزائڈنگ ڈپٹی چیرمین بھونیشور کلیتَا نے دوپہر 2 بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرتے ہوئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونووال سے کہا کہ وہ ‘کیریج آف کارگو بائی سی بل 2025’ کو بحث اور منظوری کیلئے ایوان میں پیش کریں۔اسی دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر ڈپٹی چیئر مین کی نشست کے قریب آگئے۔ انہوں نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ’ایس آئی آرواپس لے لو‘ کے نعرے لگانے شروع کردیئے ۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان سونووال نے بل پیش کردیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تمبی دورے سے بل پر بحث شروع کرنے کیلئے کہا۔ جیسے ہی دُرے تقریر کرنے کیلئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی تیز کردی۔ ڈپٹی چیئرمین نے ارکان سے خاموش رہنے اور اپنی نشستوں پر واپس جانے کی اپیل کی لیکن جب اس کا کوئی اثر نہ ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی۔ اس سے پہلے بھی اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے باعث کارروائی پہلے 12 بجے اور پھر 2 بجے تک ملتوی کرنا پڑی۔

ایس آئی آر واپس لینے کی مانگ پر لوک سبھا کی کارروائی بھی متاثر

نئی دہلی، 23 جولائی (یو این آئی) بہار میں رائے دہندگان کی فہرست کی خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کو واپس لینے کے مطالبہ پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے چہارشنبہ کو لوک سبھا میں وقفۂ سوالات اور وقفۂ صفر کی کارروائی میں رخنہ پڑا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔اس سے قبل اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کے باعث صبح 11 بجے وقفۂ سوالات کی کارروائی نہ چل سکی اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔دوپہر 12 بجے جب کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس، سماج وادی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایس آئی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا۔ کئی اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر اس مطالبے سے متعلق نعرے تحریر تھے ۔ اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں جمع ہوکر بھی ہنگامہ کیا۔پریسائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے ہنگامہ آرائی کے دوران ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھیں۔ مسز رائے نے ہنگامہ آرائی کرنے والے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ ان میں سے بہت سے سینئر ممبر ہیں، تجربہ کار ہیں، انہیں ایوان کے وقار اورنظم و ضبط کا خیال رکھنا چاہئے ۔
آج مسلسل تیسرے دن ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا جا رہا ہے جو کہ انتہائی نامناسب ہے ۔ اپوزیشن کو اپنے کردار کا خیال رکھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپوزیشن کے رویے کو دیکھ رہا ہے ۔مسز رائے کی اپیل کا اپوزیشن ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ ہنگامہ برپا کرتے رہے ۔ اس پر پریسائیڈنگ افسر نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی۔