ہم ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کی حفاظت کریں گے‘سہسرام میں مقامی افراد سے بات چیت
پٹنہ۔18؍اگست ( ایجنسیز )لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے پیر کے روز ایک بار پھر یہ الزام عائد کیا کہ ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) ووٹ چوری کا نیا طریقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ ایک شخص، ایک ووٹ کے اصول کی حفاظت کرنے کیلئے حلف لے چکے ہیں اور اس پر کاربند رہیں گے۔ یہ بیان انھوں نے اپنے واٹس ایپ چینل پر شیئر کردہ ایک پوسٹ میں دیا ہے۔اس واٹس ایپ پوسٹ میں راہول گاندھی نے بتایا کہ ان کی ملاقات کچھ ایسے لوگوں سے ہوئی ہے جنھوں نے گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں ووٹ دیا تھا لیکن اب بہار میں جاری ایس آئی آر کے دوران ان کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ راہول گاندھی نے اتوار کو سہسرام سے اپنی ’ووٹ ادھیکار یاترا‘ کا آغاز کیا اور وہیں ان کی ملاقات مذکورہ بالا گروپ سے ہوئی تھی۔راہول گاندھی نے اس ملاقات کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے واٹس ایپ پوسٹ میں لکھا ہے کہ سر (ایس آئی آر) ووٹ چوری کا نیا اسلحہ تیار ہو چکا ہے۔ ساتھ ہی وہ بتاتے ہیں کہ تصویر میں ان کے ساتھ کھڑے لوگ اس چوری کے زندہ ثبوت ہیں۔ ان کے مطابق ان سبھی نے 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں ووٹ ڈالا تھا لیکن جیسے ہی بہار اسمبلی انتخاب آیا الیکٹورل لسٹ سے ان کی پہچان اور وجود کو غائب کر دیا گیا۔ وہ لکھتے ہیں کہ کیا آپ جانتے ہیں یہ لوگ کون ہیں؟ راج موہن سنگھ (70)، کسان اور سبکدوش فوجی‘ امراوتی دیوی (35)، دلت اور مزدور‘ دھننجے کمار بِند (30)، پسماندہ اور مزدور‘ سیتا دیوی (45)، خاتون و سابق منریگا مزدور‘راجو دیوی (55)، پسماندہ اور مزدور‘ محمد الدین انصاری (52)، اقلیت اور مزدور۔راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے انھیں صرف اس لیے سزا دی جا رہی ہے کیونکہ وہ بہوجن اور غریب طبقہ سے آتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب حالات ایسے ہیں کہ نہ تو ان کے پاس ووٹ رہے گا نہ شناخت اور نہ ہی حق۔ یہاں تک کہ ہمارے جوانوں کو بھی اس ناانصافی سے نہیں چھوڑا گیا ہے۔ راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ سماجی تفریق اور غریب معاشی حالات کے سبب لوگ نظام کی سازش سے لڑ نہیں پا رہے ہیں۔ اس لیے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں تاکہ ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کا سب سے بنیادی حق محفوظ رہے۔ یہ صرف حقوق کا ہی نہیں بلکہ جمہوریت میں سب کی برابر شراکت داری کا سوال ہے۔