ایس آئی ٹی دفتر کے روبرو کانگریس کارکنوں کے احتجاج سے صورت حال کشیدہ

   

پولیس نے ریونت ریڈی کی کار کو روک دیا، سینئر قائدین گھروں پر محروس
حیدرآباد۔23۔مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ جات کے افشاء معاملہ میں آج صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیشی کے موقع پر صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب کانگریس کارکنوں کی کثیر تعداد نے مظاہرہ کیا۔ ریونت ریڈی ایس آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کے لئے جیسے ہی گھر سے نکلے بشیر باغ پر کانگریس کارکنوں کی کثیر تعداد جمع ہوگئی۔ ایس آئی ٹی دفتر کے روبرو کسی بھی احتجاج سے نمٹنے کیلئے سینئر قائدین کو پولیس نے گھروں پر محروس کردیا تھا۔ سینئر قائدین محمد علی شبیر ، وی ہنمنت راؤ ، ڈاکٹر ملو روی ، ای دیاکر راؤ ، سمیر ولی اللہ ، انیل کمار یادو ، انجن کمار یادو، فیروز خاں ، روہن ریڈی اور دیگر قائدین کے مکانات پر پولیس کو تعینات کردیا گیا ۔ پولیس نے ان قائدین کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں دی۔ ریونت ریڈی کی گاڑی کو ایس آئی ٹی آفس سے کچھ فاصلہ پر پولیس نے روک دیا تاکہ کارکنوں کو دفتر میں داخلہ سے روکا جائے۔ ریونت ریڈی نے پولیس کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ دہلی میں کویتا کی پیشی کے وقت انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو بی آر ایس کارکنوں نے ہنگامہ کیا لیکن حیدرآباد میں کانگریس کارکنوں کو روکا جارہا ہے۔ پولیس نے ریونت ریڈی کو کارکے ذریعہ آفس تک جانے کی اجازت نہیں دی جس پر وہ پیدل ایس آئی ٹی کے دفتر پہنچے۔ اس موقع پر کارکنوں کی کثیر تعداد نے حکومت اور پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی ۔ این ایس یو آئی کے ریاستی صدر بی وینکٹ اور دیگر کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ایک گھنٹہ تک کانگریس کارکنوں سے نمٹنے کیلئے پولیس کو سخت جدوجہد کرنی پڑی۔ر