طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار ، امتحانات کی تیاری کے لیے وقت درکار ، چائیلڈ رائٹس اسوسی ایشن کا مطالبہ
حیدرآباد۔6مئی(سیاست نیوز) ایس ایس سی طلبہ کے امتحانات کے منصوبہ کو ترک کرتے ہوئے انہیں بھی بغیر امتحانات کے اس سال پاس کرنے کا فیصلہ کیا جانا چاہئے کیونکہ اگر حکومت کی جانب سے امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو طلبہ ذہنی تناؤ کے ساتھ امتحان میں حصہ لینے کے موقف میں نہیں ہوں گے اور ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کیلئے طلبہ کو ماحول اور وقت دونوں فراہم کیا جانا ضروری ہے ۔ طلبہ کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم کی جانب سے حکومت کو سفارش روانہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ وہ ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کے منصوبہ کو ترک کردے کیونکہ اگر جاریہ ماہ امتحانات منعقد کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں 80 فیصد سے زائد طلبہ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان حالات میں جہاں نہ صرف طلبہ بلکہ ان کے افراد خاندان بھی کورونا وائرس کے متعلق خبروں اور لاک ڈاؤن کے باعث ذہنی تناؤ میں مبتلاء رہے ہیں ان کے لئے امتحانات تحریر کرنا بے انتہاء دشوار کن ہوگا۔چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کے سلسلہ میں اپنی رائے ظاہر کئے جانے کے بعد طلبہ اور اولیائے طلبہ میں تشویش کی لہر پیدا ہوچکی ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب جو صورتحال کا سامنا طلبہ کر رہے تھے اس صورتحال میں ان سے تعلیم اور امتحانات کی تیاری کی جانا درست نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے اگر ان طلبہ کو بغیر تیاری کے امتحانات تحریر کرنے کیلئے کہا جاتا ہے تو اس کے نتیجہ میں ایس ایس سی نتائج کے اچھے آنے کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔
چائلڈ رائٹس اسوسیشن کا ماننا ہے کہ طلبہ کو بغیر تیاری کے امتحانات کے لئے طلب کیا جانا اور ایک تاریخ کا اعلان کردیا جانا انہیں ذہنی اذیت میں مبتلاء کرنے کے مترادف ہے اسی لئے تعلیمی کیلنڈر میں طلبہ کو یہ بتا دیا جاتا ہے کہ ان کے امتحانات کب منعقد ہوں گے اور طلبہ بھی اسی اعتبار سے ذہنی طور پر تیاری کرتے ہیں لیکن اب جبکہ یہ غیر متوقع صورتحال ہے تو ایسے میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ ذہنی تناؤ سے بھی محفوظ رکھنے کے اقدامات کرے اور اگر ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کو ضروری ہی تصور کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ایس ایس سی امیدواروں کو ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے انہیں امتحانات کی تیاری کا موقع دیا جانا چاہئے تاکہ وہ اپنے امتحانات کے لئے تیار ہوسکیں کیونکہ ان حالات میں ہر عمر کے شہری کے ذہنوں پر دباؤ پڑا ہے اور کوئی شہری ذہنی تناؤسے محفوظ نہیں ہے اسی لئے ذہنی تناؤ سے باہر نکلنے تک امتحانات کا انعقاد طلبہ کی سخت آزمائش ہوسکتا ہے اسی لئے محکمہ تعلیم کو ماہرین کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے ایس ایس سی امتحانات کو منعقد نہ کرنے کا اعلان کیا جائے یا پھر نئی تواریخ کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ایک ماہ کی مہلت فراہم کی جائے تاکہ وہ امتحانات کی تیاری کو یقینی بناسکیں۔مسٹر اچھوتیا راؤ صدر چائلڈ رائٹس اسوسیشن نے تلنگانہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے رجوع ہوتے ہوئے طلبہ کی صحت اور انہیں کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کے سلسلہ میں درخواست داخل کرتے ہوئے ایس ایس سی امتحانات منعقد نہ کرتے ہوئے ایس ایس سی طلبہ کو بھی اگلی جماعت میں داخلہ فراہم کرنے کے اقدامات کی خواہش کی ہے۔