ایس جی ٹی جائیدادوں پر ڈی ایڈ امیدوار سے تقررات

   

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومت کا اہم فیصلہ ،ایک دو دن میں جی او کی اجرائی متوقع
حیدرآباد ۔ 6 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : محکمہ تعلیم نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے سیکنڈری گریڈ ٹیچر ( ایس جی ٹی ) کی جائیدادوں پر ڈپلومہ ان ایلمنٹری ایجوکیشن ( ڈی ایڈ ) امیدواروں سے بھرتی کرنے سے اتفاق کیا ہے اور آئندہ ایک دو دن میں اس کے لیے جی او بھی جاری کردیا جائے گا ۔ جس کے بعد بی ای ڈی کوالیفائی امیدوار صرف اسکول اسسٹنٹ ( ایس اے ) جائیدادوں کے لیے اپنی قسمت آزمائی کریں گے ۔ واضح رہے کہ ایس جی ٹی جائیدادوں کے لیے بی ایڈ کوالیفائی امیدوار کو بھی اہل قرار دیتے ہوئے سال 2018 میں نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن ( اے این سی ٹی ای ) نے فیصلہ کیا تھا ۔ تاہم ریاست راجستھان نے ٹیچرس تقررات کے معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ۔ کیس کا سپریم کورٹ کی بنچ نے جائزہ لیا پرائمری اسکولس میں ٹیچرس جائیدادوں پر تقررات کے لیے ڈی ایڈ کوالیفائی امیدواروں سے بھرتی کرنے کا حکم دیا ہے ۔ جس کی کاپی کو نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن نے اپنے ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیا ۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ملک بھر میں عمل ہونے والا ہے ۔ ریاست میں حکومت نے حال ہی میں 6612 ٹیچرس جائیدادوں پر تقررات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس میں ایس جی ٹی کے 2575 جائیدادیں شامل ہیں ۔ دراصل ایس جی ٹی کی جائیدادوں پر ڈی ایڈ امیدواروں سے تقررات کرنے کے قواعد پر ماضی میں عمل آوری ہوئی ہے ۔ بعد ازاں قواعد میں ترمیم کرتے ہوئے بی ایڈ امیدواروں کو موقع فراہم کرتے ہوئے سال 2018 میں این ایس سی ٹی ای نے گزٹ جاری کیا ہے ۔ تب سے ریاست میں ٹیچرس کے تقررات نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بی ایڈ امیدوار ایس جی ٹی جائیدادوں کے لیے کوالیفائی نہیں ہوئے ۔ این ایس ٹی ای گزٹ کے مطابق پرائمری اسکول ٹیچرس کی جائیدادوں بی ایڈ امیدواروں کو قسمت آزمائی کرنے کا بہار میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے بہار کا نوٹیفیکیشن قابل عمل نہ ہونے کا حکم دیا ۔ جس کے بعد تلنگانہ حکومت نے ایس جی ٹی جائیدادوں پر ڈی ایڈ امیدواروں کا تقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔ ن