ایس سی ، ایس ٹی تحفظات کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک

,

   

کانگریس قائدین کا اجلاس، احتجاجی لائحہ عمل پر غور، آر سی کنتیا اور اتم کمار ریڈی کی شرکت
حیدرآباد ۔12۔ فروری (سیاست نیوز) سپریم کورٹ کی جانب سے ایس سی اور ایس ٹی تحفظات کے خلاف فیصلے کا جائزہ لینے کیلئے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے آج گاندھی بھون میں سینئر قائدین کا اجلاس طلب کیا۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی ، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا، سابق صدر پردیش کانگریس وی ہنمنت راؤ ، کونسل میں سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر ، سکریٹری اے آئی سی سی سمپت کمار ، سکریٹری اے آئی سی سی مدھو یشکی گوڑ ، سابق ایم ایل سی راملو نائک کے علاوہ او بی سی ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیت ڈپارٹمنٹس کے قائدین شریک تھے۔ سپریم کورٹ نے ایس سی ، ایس ٹی تحفظات کو دستور کے مطابق بنیادی حق تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ کانگریس پارٹی تحفظات کے حق میں سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن دائر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے ایس سی ، ایس ٹی طبقات میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ آر سی کنتیا نے کہا کہ اے آئی سی سی کی ہدایت پر ایس سی ، ایس ٹی تحفظات کو بچانے کیلئے جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی احتجاجی پروگرام منظم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ملک میں کمزور طبقات تحفظات کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ کنتیا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے مستقبل میں ایس سی ، ایس ٹی طبقات کو دستوری حقوق کے تحفظ میں ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے ذریعہ مرکزی حکومت کو ریویو پٹیشن دائر کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔ اگر کمزور طبقات احتجاج نہ کریں تو ان کا نقصان ہوگا۔ آر سی کنتیا نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی ہم خیال تنظیمیں تحفظات کے خلاف ہیں جس کا اظہار حالیہ عرصہ میں کئی قائدین نے کیا ۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ یو پی اے حکومت کی مساعی سے ایس سی ، ایس ٹی تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے۔ بی جے پی ایک منظم سازش کے تحت ایس سی ، ایس ٹی طبقات کو تحفظات سے محروم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام طبقات متحدہ جدوجہد نہ کریں تو مستقبل میں تحفظات کا حصول مشکل ہوجائے گا ۔ اجلاس میں شریک قائدین میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف تمام طبقات کی مشترکہ جدوجہد کی تائید کی۔ پارٹی 16 یا 17 فروری کو بڑے پیمانہ پر احتجاجی پروگرام کی تیاری کر رہی ہے۔