ایس پی۔بی ایس پی اتحاد کے ٹوٹنے سے بہوجن تحریک متاثر ہوگی: چندر شیکھر

   

امروہہ: 26 جون(سیاست ڈاٹ کام)بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد عرف راون نے الزام لگایا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے سماجوادی پارٹی سے اتحاد ختم کر کے اور کنبہ پروروی کی سیاست کو فروغ دے کر اپنے سرپرست کاشی رام کے ذریعہ برپا کی گئی بہوجن تحریک کو کمزور کیا ہے ۔ چندر شیکھر آزاد نے چہارشنبہ کو گجرولا میں میڈیا اہلکار سے بات کرتے ہوئے کہا ایس پی اور دیگر سیکولر پارٹیوں سے اتحاد ختم کرنے سے بہوجن تحریک پر خاصا اثر پڑے گا۔بی ایس پی اکیلے بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی۔اتحاد ختم کرنے سے اپوزیشن تقسیم ہوجائے گا جو بی جے پی کے لئے نفع بخش ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ لوک سبھا انتخابات میں سماجو ادی پارٹی سے اتحاد کرنے کے مایاوتی کے فیصلے سے بی ایس پی کارکن خوش نہیں تھے لیکن انہوں نے نئے سیاسی حالات میں اس کو قبول کر لیا اور اس سے مانوس ہوگئے تھے لیکن بد قسمتی سے ایک بار پھر ان کارکنان کے ایک نئے سیاسی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھیم آر می چیف نے بی ایس پی سپریمو کو اپنے بھائی اور بھتیجے کو پارٹی کے نائب صدر اور قومی کوآرڈنیٹر بنائے جانے کی بھی تنقید کی۔ آزاد نے کہا بی ایس پی کے فانڈر کانشی رام اور مایاوتی کے کام کرنے کے طریقے میں کافی فرق ہے ۔مایاوتی نے پارٹی کے اعلی عہدوں کو اپنے خاندان کے اراکین کو تعینات کررہی ہیں۔ چندر شیکھر آزاد کے بقول مایاوتی کنبہ پروری کی سیاست کو فروغ دے کر کانشی رام کے مشن کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔آنجہانی کانشی رام نے شہزادے کو بادشاہ بنانے کی ہمیشہ مخالفت کی تھی کانشی رام جی کی پالیسی تھی کہ وہ عام کارکن اور قطار کے آخر میں کھڑے شخص کو پارٹی کے اعلی پوسٹ پر دیکھنا چاہتے تھے ۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اتوار کو مایاوتی نے اپنے بھائی آنند کمار کو بی ایس پی کا نائب صدر اور بھتیجے آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈنیٹر نامزد کیا تھا۔