لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور ایم ایل اے اعظم خان لگاتار پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کے سربراہ شیوپال یادو سے ملاقات کر رہے ہیں، جس کے سبب قیاس آرائیوں کا دور چل پڑا ہے۔ ان ملاقاتوں کی بنیاد پر یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور اعظم خان کے درمیان دْوریاں بڑھ رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اعظم خان دو دن تک لکھنؤ میں رہے لیکن پارٹی صدر سے ملاقات کرنے کے لئے نہیں پہنچے۔ وہ اپنی حلف برداری کے لیے ریاستی اسمبلی گئے ،لیکن اکھلیش سے ملاقات نہیں کی۔اکھلیش یادو نے بھی اعظم خان کے جیل سے رہا ہونے کے بعد ان سے ملاقات کی زحمت نہیں کی ہے۔ اعظم خان نے 89 معاملات میں مقدمہ درج ہونے کے بعد 27 ماہ جیل میں گزارے ہیں۔ وہیں، شیو پال یادو اعظم خان سے ملاقات کے لئے گئے اور دونوں نے بند کمرے میں گفتگو کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو نے بھی رہائی کے بعد اعظم خان سے بات نہیں کی۔دریں اثناء اس طرح کی قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ اعظم خان اور شیو پال اپنے لیے سیاسی امکانات پر بات کر رہے ہیں۔
دونوں لیڈروں سے آئندہ راجیہ سبھا انتخابات اور پھر صدارتی انتخابات میں پارٹی کے موقف کے بارے میں نہ تو مشاورت کی گئی اور نہ ہی انہیں مطلع کیا گیا۔ایک اور پیشرفت میں، شیو پال نے اسمبلی میں اپنے قد کو ذہن میں رکھتے ہوئے سیٹ الاٹ کرنے کے بارے میں اسپیکر کو خط لکھا ہے۔ شیو پال 6 مرتبہ کے ایم ایل اے ہیں لیکن انہیں تیسری قطار میں سیٹ دی گئی تھی۔اسمبلی عہدیداروں نے کہا کہ پارٹی ممبران کے لئے سیٹ الاٹمنٹ اس معاملے میں ان کی لیجسلیچر پارٹی لیڈر اکھلیش یادو کے مشورے پر کی گئی تھی۔ شیو پال کے بعد ایس پی کے مزید 12 ایم ایل ایز نے مختلف وجوہات بتا کر اپنی سیٹوں میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔