سیتاپور،23 ستمبر (یو این آئی) سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد اعظم خان کو 23 ماہ بعد آج سیتاپور جیل سے رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے بعد وہ اپنے دونوں بیٹوں عبداللہ اعظم اور عاکف اعظم کے ہمراہ گاڑی میں بیٹھ کر رام پور کیلئے روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور خاموشی سے گاڑی کا دروازہ بند کرلیا۔ جیل کے باہر بڑی تعداد میں ان کے حامی جمع تھے۔ تاہم پولیس کی ہدایت پر وہ گیٹ سے کچھ فاصلے پر رک کر اپنے لیڈر کی رہائی کا انتظار کرتے رہے۔ اعظم خان کی رہائی سے قبل مرادآباد کی رکن پارلیمان رچی ویرا نے کہا کہ ان کو نہیں لگتا کہ اعظم خان سماجوادی پارٹی چھوڑیں گے کیونکہ وہ پارٹی کے بانی اراکین میں شامل ہیں۔ ان کے بیٹوں عبداللہ اعظم اور عاکف اعظم نے سیاسی موضوع پر کوئی گفتگو کرنے سے انکار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنے والد کو لینے آئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی انیل ورما نے الزام لگایا کہ اعظم خان پر عائد تمام مقدمات بے بنیاد ہیں اور انہیں سیاسی رنجش کے تحت پھنسایا گیا۔ اعظم خان پر 72 فوجداری مقدمات درج تھے جن میں لوٹ، ڈکیتی اور دھوکہ دہی جیسے سنگین الزامات شامل تھے ۔ ایم پی۔ایم ایل اے کورٹ نے ان تمام مقدمات میں رہائی کے احکامات جاری کئے ہیں۔ رام پور کے مشہور کوالٹی بار کیس میں بھی اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو ضمانت مل چکی ہے۔