’ایشیائی صدی‘ کو حقیقت بنانے ہند ۔ چین قریبی تعاون ضروری

,

   

دونوں ملکوں کا تھنک ٹینک فورم کا چوتھا اجلاس ماہرین کا متفقہ احساس
بیجنگ۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور چین کا سرکردہ سفارت کاروں نے ان دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے سے متعلق مختلف اُمور و مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات سے اتفاق کیا کہ ایشیائی صدی کو حقیقت بنانے کیلئے ہند اور چین کو علاائی و عالمی سطح پر نہ صرف تعاون کرنا چاہئے بلکہ ہمہ رخی تعلقات استوار کرنا چاہئے۔ ہند ۔ چین تھنک ٹینک فورم کا چوتھا دو روزہ اجلاس ہفتہ کی ختم ہوا جس میں لڑکا نے متفقہ طور پر اس نظریہ کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کو باہمی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر قریبی تعاون کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے مئی 2015ء میں دورۂ چین کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تھنک ٹینک فورم قائم کیا گیا تھا۔ ہندوستانی کونسل برائے عالمی اُمور اور چین اکیڈیمی برائے سماجی علوم کی طرف سے یہ عوام مشترکہ طور پر چلایا جاتا ہے۔ ’’ایشیائی صدی میں ہند۔ چین تعلقات کے زیرعنوان منعقدہ رواں سال کے فورم میں ہند و چین کے درمیان قریبی ترقیاتی ساجھیداری، حکمت عملی و تجربات کے فروغ اور دونوں ملکوں کے تمدن پر مواصلاتی رابطے و باہمی درس و تدریس جیسے موضوعات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہندوستانی سفارت خانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ان تفصیلات کا انکشاف کیا گیا اور بتایا گیا کہ جانبین کے مابین تال میل سوجھ بڑھانا کیلئے کشادگی و دوستی کے جذبہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء اس بات پر متفق تھے کہ دو پڑوسی اور تیز رفتار ترقی کرنے والے ممالک کی حیثیت سے ہندوستانی اور چینی وزراء کیلئے یہ نہایت اہم ہے کہ وہ باہمی علاقائی و عالمی تعاون میں مزید اضافہ کریں۔ ہندوستان کے 15 رکنی وفد کی قیادت آئی سی ڈبلیو اے کی ڈائریکٹر جنرل ٹی سی اے راگھون نے کی۔ چینی وفد کی قیادت اس دورہ (کاس) کے صدر ژی جن پنگ اور اُمور خارجہ کے نائب وزیر لوژھاؤ ہوئی نے کی۔