ایشیا کپ میں ہم ٹیم کے نقطہ نظر سے مظاہروں میں بہتری کے خواہاں تھے :کوہلی

   

ورلڈ کپ اصل مقصد
ایشیا کپ میں ہم ٹیم کے نقطہ نظر سے مظاہروں میں بہتری کے خواہاں تھے :کوہلی
دبئی۔ ہندوستان کیسابق کپتان ویرات کوہلی نے ایشیا کپ کے سوپر فور مرحلے میں افغانستان کے خلاف اپنی سنچری بنانے کے بعد کہا کہ وہ اس ٹورنمنٹ میں صرف ایک ہی مقصد کے ساتھ آئے ہیں، کوشش کرنا اور ان چیزوں پر کام کرنا جوٹیم کے نقطہ نظر سے بہتری کی ضرورت ہو۔کوہلی نے کہا میرا واحد مقصد (ایشیا کپ میں) یہ تھا کہ، وہ تمام چیزیں جو مجھے ٹیم کے نقطہ نظر سے بہتر کرنے کی ضرورت ہے، میں ٹورنمنٹ میں آکر کوشش کروں گا اور انہیں بہتر بناؤں گا۔کوہلی نے اپنی 71 ویں بین الاقوامی سنچری 122 رنز کی زبردست اننگز کے ساتھ مکمل کی۔ جمعرات کی شام دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں افغانستان کے خلاف انہوں نے یہ ریکارڈ ساز اننگز کھیلی۔کوہلی کی یہ پہلی ٹی 20 سنچری اگرچہ تھوڑی دیر سے آئی کیونکہ ہندوستان پہلے پاکستان اور سری لنکا سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا اور اگر یہ پاکستان یہ کم از کم سری لنکا کے خلاف ہوتی تو ہندوستان کے فائنل میں رسائی کے امکانات بنتے تھے۔کوہلی نے سنچری کے بعد کہا کہ یہ ایک ٹیم کے طور پر ہمارے لیے بہت خاص دن تھا۔ ہم نے پچھلے میچ (سری لنکا کے خلاف ہار) کے بعد کہا تھا کہ ہمیں (افغانستان کے خلاف) مثبت رویہ کے ساتھ میدان میں اترنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ہمارے لیے بہت اہم ہوگا۔ یہ ٹورنمنٹ ہمارے لیے بہت اہم تھا، یقینی طور ہمیں دباؤ کے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم کوہلی نے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تھا، جس کے لیے ایشیا کپ نے ٹیم کو بہت کچھ سیکھا ہے۔کوہلی نے کہا لیکن ہمارا مقصد سب جانتے ہیں، آسٹریلیا میں (ٹی 20) ورلڈ کپ ہے اور ہم کھیل کے تمام پہلوؤں میں بہتری لا رہے ہیں۔ ہم (یہاں) ان میچوں سے سیکھیں گے جو ہمارے لیے اچھے نہیں رہے۔روہت شرما نے کوہلی کی 71ویں بین الاقوامی سنچری پر ان کی طویل انتظار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ نے اچھی طرح سے خلا کو پر کیا اور اپنی سنچری بنانے کی کوشش میں کچھ دلکش شاٹس کھیلے۔71ویں سنچری کا پورا ملک انتظارکررہا تھا۔ آپ نے کرکٹ کھیلنے میں جتنا وقتگزارا ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ سنگ میل بالکل قریب تھا۔ میرے خیال میں آج کی اننگز خاص تھی کیونکہ ہم جیت کے ساتھ ٹورنمنٹ کا اختتام کرنا چاہتے تھے۔ کوہلی نے انکشاف کیا کہ ایشیا کپ سے قبل کرکٹ سے ایک ماہ طویل وقفہ ان کے 13-14 سال کے پیشہ ورانہ کیریئر میں پہلا موقع تھا کہ انہوں نے کرکٹ بیٹ نہیں اٹھایا تھا۔کوہلی نے کہا 13-14 سال میں پہلی بار میں نے بیٹ کو ہاتھ نہیں لگایا۔ بہت سی چیزیں قابو میں آئیں ہیں۔ ٹیم کی جانب سے ان کی مضبوط واپسی میں بہت بڑا کردارادا کیا۔ناقص فام کے طویل عرصہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ اتنے طویل عرصے تک ٹیم انتظامیہ نے مجھ پر بھروسہ کیا اور میرا ساتھ دیا جس پر میں تمام افراد کا شکر گزار ہوں ۔یاد رہے کہ کوہلی نے نومبر 2019 کے بعد بین الاقوامی سطح پر پہلی سنچری اسکور کی ہے اس دوران وہ آئی پی ایل میں بھی تین سیزن میں بہتر مظاہرہ نہیں کرپائے تھے ۔