ایشیا کپ : ہندوستان اور پاکستان کے درمیان آج بڑا مقابلہ

   

دبئی، 13ستمبر (یواین آئی) ہندوستان اور پاکستان کے میچ میں کچھ خاص ہوتا ہے ۔ دن بھر جوش و خروش آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور جب تک کھلاڑی میدان میں اترتے ہیں، ماحول امیدوں سے بھر جاتا ہے ۔ اتوار 14 ستمبر کی شام دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں شائقین ایک بار پھر روایتی حریفوں کے درمیان سنسنی خیز مقابلے کے گواہ بنیں گے اور یہ میچ مہارت اور حوصلے سے بھرا ہونے کی امید ہے ۔ہندوستان کی نظریں اپنی گیندبازی پر مرکوز ہوں گی۔ کلدیپ یادو پختہ اسپنر بن کر ابھرے ہیں، جن کے پاس غیر معمولی کنٹرول اور ورائٹی ہے۔ یواے ای کے خلاف ان کا حالیہ اسپل اس بات کا ثبوت ہے کہ صبر کے ساتھ کلائی کی اسپن کس قدر مؤثر ہو سکتی ہے۔ ورون چکرورتی اپنی منفرد اسپن سے بلے بازوں کو الجھاتے ہیں، جبکہ اکشر پٹیل کی مسلسل درستگی ان کی ہوشیاری کو اُجاگر کرتی ہے ۔ دوسری طرف جسپریت بمرا ہیں، وہ ایسے گیندباز ہیں جو اننگز کے ہر مرحلے پر اپنے کپتان کو آپشن فراہم کرتے ہیں، نئی گیند سے، درمیانی اوورز میں، اور آخری لمحات میں جب دباؤ کی صورتحال میں درستگی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے ۔ ہندوستان کی بیٹنگ بھی کم امید افزا نہیں ہے۔ نوجوان ابھیشیک شرما نے پاور پلے میں برتری حاصل کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے ، جبکہ دوسرے سرے پر شبمن گل کا پرسکون رویہ یقین دلانے والا ہے۔ سوریہ کمار یادو ایک بار پھر اپنے مختلف اسٹروکس کے ساتھ ٹیم کا محور ہوں گے، جن کو تلک ورما، سنجو سیمسن، ہاردک پانڈیا، شیوم دوبے اور اکشر پٹیل کی حمایت حاصل ہے ۔ یہ ایسا لائن اپ ہے جو حالات کے مطابق ڈھل سکتا ہے ، چاہے اس کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہو یا اچانک تیزی کی۔ پاکستان بھی اپنی مخصوص طاقت لے کر آئے گا۔ فخر زمان بڑے مواقع پر اچھی کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کریز پر صائم ایوب کا توازن انہیں بہترین آپشن بناتا ہے ۔ محمد حارث مڈل آرڈر میں توانائی فراہم کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ گیند کے ساتھ محمد نواز اور ابرار احمد ہندوستان کی پیشرفت کو سست کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جبکہ شاہین آفریدی اور حارث رؤف پیس اور سوئنگ کے ساتھ خطرناک بنے ہوئے ہیں۔ دبئی کی پچ اکثر ان لوگوں کو فائدہ پہنچاتی ہے جو اسے سمجھنے میں وقت لگاتے ہیں۔ ابتدائی طور پر گیند تیز گیندوں کیلئے تھوڑی حرکت کر سکتی ہے ، لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد اسٹروک کھیلنا آسان ہو جاتا ہے ۔ اسپنرز نظم و ضبط برقرار رکھنے کی صورت میں اپنے کام سے لطف اندوز ہوں گے اور ہمیشہ کی طرح اوس پڑنے کا امکان کپتانوں کو پہلے بیٹنگ کرنے یا ہدف کا تعاقب کرنے کے بارے میں محتاط انداز میں سوچنے پر مجبور کر دے گا۔ ان دونوں ٹیموں کے درمیان میچ شاذ و نادر ہی سادہ ہوتے ہیں۔ کسی لمحے کی چمک یا توجہ دینے میں کمی کھیل کا رُخ بدل سکتی ہے ۔ اپنی گیندبازی میں تجربے اور ورائٹی کے ساتھ ہندوستان کو شروعات میں ضرور معمولی برتری حاصل ہے ، لیکن ٹی20 کرکٹ میں اور خاص طور پر اس مقابلے میں پیش قیاسی ہمیشہ غیر یقینی ہوتی ہے۔ شائقین یہ ضرور یقین ہوگا کہ کل کی شام انہیں اس کھیل سے لطف اندوز ہونے کا ایک اور موقع فراہم کرے گی جسے وہ سب پسند کرتے ہیں، جو مہارت اور جوش کے ساتھ کھیلا جاتا ہے ۔
ہندوستان کے ممکنہ پلیئنگ الیون: ابھیشک شرما، شبمن گل، سوریہ کمار یادو (کپتان)، تلک ورما، سنجو سیمسن (وکٹ کیپر)، شیوم دوبے ، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، جسپریت بمرا، ورون چکرورتی۔
پاکستان کے ممکنہ پلیئنگ الیون: صائم ایوب، صاحبزادہ فرحان، محمد حارث (وکٹ کیپر)، فخر زمان، سلمان آغا (کپتان)، حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین آفریدی، حارث رؤف/سفیان مقیم، ابرار احمد۔