بیجنگ ۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چینی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں بشمول بائیٹ ڈانس جو ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی ہے، اور ہوائی ٹیکنالوجیز کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ مل کر قریبی ربط میں کام کرہے ہیں تاکہ چین کے مغربی خطہ سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کے پیامات و ترسیلات کا سنسر کیا جاسکے۔ گذشتہ روز شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکوریٹی ڈھانچہ اور چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان رابطہ کا نیا ثبوت ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جبکہ چند روز قبل ٹک ٹاک کمپنی نے ایک امریکی کم عمر لڑکی کا اکاؤنٹ بند کردیا تھا جس نے ایک ویڈیو میں سنکیانگ میں چین کی انسانی حقوق پامالیوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی۔ ایک امریکی شہری کو سنسر کرنے کی وسیع تر مذمت کے بعد ٹک ٹاک نے اپنا موقف بدلا اور نیوجرسی ہائی اسکول جونیر کی 17سالہ فیروزہ عزیز کے اکاؤنٹ کو بحال کردیا۔ نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹیٹیوٹ کے انٹرنیشنل سائبر پالیسی سنٹر سے وابستہ ماہرین اس نتیجہ پر پہنچے ہیکہ چین کی کئی ٹیکنالوجی کمپنیاں سنکیانگ میں غیراخلاقی انسانی برتاؤ میں ملوث ہے جہاں ان کا کام راست طور پر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں سے جڑا ہوا ہے بلکہ اس میں مدد کررہا ہے۔ یہ رپورٹ مغربی پالیسی سازوں کیلئے لمحہ فکر ہونا چاہئے جو چین کے تعلق سے مختلف رائے رکھتے ہیں۔