ایغور مسلمان خیریت سے ہیں: 54 مسلم ممالک کی جانب سے چین کوکلین چٹ

   

نیویارک،31اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور مصر سمیت دنیا کے 54 ممالک نے اقوام امتحدہ میں چین کے صوبہ ژنجیانگ میں ایغور مسلمانوں کے خلاف حراستی کیمپ کو بیجنگ کی ‘انسانی حقوق کے شعبہ میں گراں قدر کامیابی’ قرار دے دیا۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں ایغور مسلمان اور دیگر مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی انسانی حقوق سے متعلق تشویشناک خبروں کے بعد معاملہ زیر بحث آیا۔روزنامہ ‘ڈان’ میں شائع رپورٹ کے مطابق چین میں حراستی کیمپ سے متعلق اقوام متحدہ میں برطانیہ نے بیجنگ میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اٹھایا تو تقریباً تمام 23 مغربی ممالک نے لندن کی حمایت کی۔جس کے بعد چین کے اتحادیوں بشمول پاکستان، روس اور مصر نے برطانوی موقف کی مخالفت کی اور کہا ‘چین نے انسانی حقوق کے شعبہ میں غیرمعمولی کامیابی’ حاصل کی ہیں۔واضح رہے کانگو اور سربیا سمیت بولیویا نے بھی چین کی حمایت کی۔خیال رہے کہ ژنجیانگ کی آبادی ایک کروڑ کے قریب ہے ، جس میں سے زیادہ تر مسلمان اقلیت ایغور سے تعلق رکھتے ہیں۔علاوہ ازیں 23 ممالک نے چین کے صوبے ژنجیانگ میں ایغوروں کے ساتھ ‘غیرانسانی سلوک’ پر تشویش کا اظہار کیا, تاہم اقوام متحدہ میں تمام 54 ممالک نے بیلا روس کی جانب سے پیش کیے گئے متن کی حمایت کی۔یاد رہے کہ برطانیہ نے اقوام متحدہ میں چین میں پائے جانے والے حراستی کیمپ سے متعلق خدشات کا اظہار کیا تھا۔برطانیہ نے کہا تھا کہ حراستی کیمپ سے متعلق معتبر اطلاعات ہیں جس میں ثقافتی اور مذہبی رسومات کو محدود کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں، ایغور مسلمانوں کی غیر مناسب طورپر نگرانی کی جاتی ہے اور انسانی اور دیگر بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں