ایل آر ایس کیلئے درخواستوں کا جائزہ لینے کی تجویز

   

وزارت بلدی نظم و نسق سے جاری کردہ اعلامیہ پر اروند کمار کی وضاحت
حیدرآباد۔23جولائی (سیاست نیوز) ریاستی وزارت بلدی نظم و نسق کی جانب سے ایل آر ایس کے سلسلہ میں جاری کئے گئے اعلامیہ کے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس کے مطابق صرف ان درخواستوں کا جائزہ لیا جائے گا جو کہ ایل آر ایس کے لئے داخل کی گئی ہیں ۔ پرنسپل سیکریٹری وزارت بلدی نظم و نسق مسٹر اروند کمار نے اعلامیہ کے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ 20جولائی کو جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس کے تحت صرف اراضیات کا سروے کیا جائے گا اور ریکارڈ تیار کیا جائے گا ۔ انہوں نے تمام بلدیات‘ کارپوریشنس‘ پنچایت راج اداروں کے علاوہ گرام پنچایت کو روانہ کردہ اس وضاحت میں کہا کہ جو ایل آر ایس کی درخواستیں زیر التواء ہیں ان کا جائزہ لیتے ہوئے ان اراضیات کا شخصی معائنہ عہدیدار کرنے کے بعد ان درخواستوں کے متعلق فیصلہ کریں گے ۔ مسٹر اروند کمار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 2020میں جو ایل آر ایس اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا وہ عدالت میں زیر دوران ہے اور جو مقدمات عدالت میں زیر دوران ہوتے ہیں منصوبوں پر عمل آوری کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اسی لئے یہ وضاحت ضروری ہے کہ جو ایل آر ایس کی درخواستیں زیر التواء ہیں ان کا جائزہ لینے کیلئے یہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ۔ اس فیصلہ کے مطابق تمام زیر التواء درخواستوں کا جائزہ لینے کے علاوہ ان اراضیات کے معائنہ کے بعد ایک ریکارڈ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کیا جائے گا اور حکومت کو ا س بات کا اختیار حاصل ہے کہ وہ اس پر کوئی فیصلہ کرے۔ مسٹر اروند کمار کے مطابق ریاست تلنگانہ میں زیر التواء ایل آر ایس کی درخواستوں اور اراضیات کے سروے کے علاوہ ان کے کلسٹر کی تیاری کے بعد چیف منسٹر کو رپورٹ روانہ کی جائے گی اور جس میں اس بات کی صراحت کی جائے گی کہ ان درخواستوں کی کس طرح سے یکسوئی کی جاسکتی ہے اور کونسی درخواستیں ایسی ہیں جنہیں منظور نہیں کیا جاسکتا ۔