حیدرآباد۔/6 مارچ، ( سیاست نیوز) شہر کے علاقہ ایل بی نگر میں ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیا۔ تاخیر سے منظر عام پر آئے اس واقعہ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور سارے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مقام بدلنے کے باوجود اس لڑکی پر جنسی خواہش کی تکمیل کیلئے دباؤ ڈالا جارہا تھا۔ بورا بنڈہ پولیس نے لڑکی کی شکایت پر زیرو ایف آئی آر درج کرتے ہوئے مقدمہ کو ایل بی نگر پولیس کے سپرد کردیا۔ لڑکی پہلے ایل بی نگر حدود میں رہتی تھی گذشتہ سال اپریل میں جب لڑکی انٹر میڈیٹ میں زیر تعلیم تھی اس متاثرہ لڑکی کی پہچان بذریعہ انسٹا گرام اسی علاقہ کے 19 سالہ لڑکے آدتیہ سے ہوئی تھی۔ انسٹا گرام پر دوستی کے بعد آدتیہ ہر دن لڑکی کے کالج جایا کرتا تھا اور اپریل کے مہینہ میں اس نے لڑکی کو اپنی موٹر سائیکل پر مکان تک چھوڑنے کی پیشکش کی اور لڑکی موٹر سائیکل پر سوار ہوگئی لیکن آدتیہ نے لڑکی کو اس کے مکان نہیں بلکہ ایل بی نگر چوراہے پر واقع ایک لاڈج لے گیا اور پانی میں نشیلی دوا ملا کر لڑکی کو پلادیا لڑکی ہوش کھوبیٹھی۔آدتیہ نے اپنے ایک ساتھی پرنو کو طلب کرلیا اور دونوں نے اس لڑکی کی عصمت ریزی کی اور لڑکی کو ڈرایا گیا۔ خوف کے مارے لڑکی نے اس بات کا کسی سے ذکر نہیں کیا۔ دو ماہ قبل لڑکی کے والدین مقام تبدیل کرتے ہوئے کلیان نگر بورا بنڈہ منتقل ہوگئے اور لڑکی ایک مارٹ میں بحیثیت کیاشیئر کام کرنے لگی۔ آدتیہ نے لڑکی کے کام کے مقام پر پہنچ کر اس کو ہراساں کرنا شروع کردیا اور دونوں ساتھی لڑکی پر جنسی خواہش کی تکمیل کیلئے دباؤ ڈالنے لگے اور اپنے پسندیدہ مقام پر طلب کررہے تھے اور لڑکی کی عریاں تصاویر کو وائرل کرنے کی دھمکی دے رہے تھے ۔ اس بات سے شدید دباؤ کا شکار لڑکی نے والدین سے سارا واقعہ بیان کردیا ۔ع
اور پولیس میں شکایت کردی گئی۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ ع