تنظیم بنت حرم کا جلسہ پیغام شہادت حسینؓ، سرکردہ خواتین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 11 ستمبر (پریس نوٹ) اپنے ایمان کی سلامتی کے لئے اہلبیت اطہار سے محبت اور ان کی تقلید لازمی ہے۔شہدائے کربلا کے ایمان کی پختگی اور استقامت کی بدولت دشمنانِ اسلام کے مقابلے میں ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔باطل کے مقابل وہ حق پر ثابت قدم رہے۔حضرت سیدنا امامِ حسینؓ نے اسلامی شریعت کے مطابق حکومت کی اور اپنی جان قربان کردی اور اپنے موقف پر اٹل رہے۔ ان خیالات کا اظہار کررہی تھیں محترمہ سیدہ عقیلہ خاموشی (نائب صدر تنظیم بنت حرم ورکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) جو تنظیم بنت حرم کے زیر اہتمام جلسہ پیغام شہادت حسینؓ سے خطاب کررہی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کربلا کی جنگ اس بات کی بھی مثال ہے کہ خواتینِ اسلام جیسے بی بی زینبؓ نے کس طرح اپنی اولاد کی سلامتی پر اسلام کی بقا کو فوقیت دی اور ہمت اور حوصلہ اور اپنی ایمانی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بیٹوں کو یزید کی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے بھیجا اور ان کی شہادت پر صبر وشکر کیا۔یہ جلسہ محترمہ عقیلہ خاموشی کے زیر نگرانی8ستمبر کو11بجے دن مدرسہ بنات الحرم(اندرون مکہ مسجد) منعقد ہوا۔ مہمانانِ خصوصی محترمہ انیس عائشہ (صدر شعبہ نسواں تعمیر ملت) ڈاکٹر اشرف رفیع (سابق صدر شعبہ اُردو عثمانیہ یونیورسٹی) اور محترمہ امۃ الغفور صادقہ صاحبہ( سکریٹری بزم خواتین) تھیں۔نظامت کے فرائض اسریٰ منظور نے انجام دیئے۔ اس جلسہ کا آغاز محترمہ نعیم النساء فاروقی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔محترمہ فضل النساء نے حمد باری تعالیٰ پیش کی۔محترمہ ممتاز جہاں عشرت اور محترمہ رابعہ نے منقبت کا نذرانہ پیش کیا اور رحیم النساء نے نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔محترمہ ڈاکٹر اشرف رفیع نے کہا کہ واقعہ کربلا حضرت سیدنا امام حسینؓ اور ان کے جاںنثار ساتھیوں کی راہِ حق میں شہادت تسلیم و رضا کی عظیم مثال ہے۔
موجودہ دور میں مسلمان اسلامی تعلیمات سے انحراف کرکے برائی میں مبتلا ہوکر خود ہی اپنی کمزوریاں دشمنانِ اسلام کے ہاتھوں میں دے کر انہیں خود پر غالب ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔آج کے فرعون کا مقابلہ کرنے کے لئے ماؤں کو حضرت سیدنا امام حسینؓ کا نمونہ پیشِ نظر رکھ کر ہی اپنی اولاد کو تیار کرنا چاہئے تاکہ ان کی حقانیت کا سلسلہ برقرار رہے۔یہی اس جلسے کا مقصد ہے۔ محترمہ رحمت النساء فاروقی نے اہلبیت اطہار کے اعلیٰ مرتبہ اور فضیلت کو بیان کیا جس کے سبب ان سے محبت کا حکم دیا گیا ہے اورہر مومن کو اسلام کی بقا اور فلاح کے لئے کام کرنا چاہئے۔ محترمہ سیدہ زینت سلطانہ نے حدیث شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریمؐ نے تین باتوں کی تلقین فرمائی۔مجھ سے محبت،اہل بیت اطہار سے محبت اور تلاوتِ قرآنِ پاک۔انہوں نے حضرت امام حسینؓ کی عظمت اور سرکارِ دوعالمؐ کی ان سے محبت کے واقعات بھی بیان کئے۔محترمہ نکہت کوثری نے بعنوان پیغامِ شہادتِ حسینؓ میں کہا کہ اپنے نونہالوں کو عصری تعلیم کے ساتھ اہلبیت اطہار کے کردار اور ایثار کی تعلیم بھی دیں تاکہ نئی نسل میں دین کے لئے جان قربان کرنے کا جذبہ پیدا ہو۔محترمہ رجاء نے حضرت سیدنا امام حسین ؓ کو اپنے ناناؐسے حاصل ہونے والی بیعت، تربیت، سخاوت، عبادت، صبر و رضا کے اوصاف کو بیان کیا۔ اراکین تنظیم بنتِ حرم نے نذرانۂ سلام پیش کیا۔محترمہ عقیلہ خاموشی کی دُعا کے ساتھ اس جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔