ایمس بھوپال کے ہیلت سروے میںچونکا دینے والے حقائق

   

بھوپال، 19 اگست (یواین آئی) مدھیہ پردیش میں دانتوں اور منہ کی صحت کی اصل حالت جاننے کے لیے ایمس بھوپال کے ذریعے کرایا گیا تاریخی ریاستی سطح کا سروے مکمل ہو گیا ہے ۔ اس کے نتائج ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوایچ او) کے ساؤتھ ایسٹ ایشیا جرنل آف پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئے ہیں۔ یہ سروے 2002-03 کے بعد ریاست میں زبانی صحت پر کیا گیا سب سے بڑا اور سائنسی مطالعہ ہے ۔یہ مطالعہ ایمس بھوپال کے ڈینٹل ڈپارٹمنٹ کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر ابھینو سنگھ کی قیادت میں اور ریجنل ٹریننگ سینٹر فار اورل ہیلتھ پروموشن اینڈ ڈینٹل پبلک ہیلتھ، حکومت مدھیہ پردیش کے ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کے تعاون سے کیا گیا۔ سروے میں ریاست کے 41 اضلاع کے شہری اور دیہی علاقوں کے 48 ہزار سے زیادہ لوگوں کو شامل کیا گیا تھا۔اس تحقیق میں بچوں، نوجوانوں اور بوڑھوں کے مختلف عمر کے گروپوں کا جائزہ لیا گیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ دانتوں میں کیڑے لگنا (40-70 فیصد)، مسوڑھوں کی بیماری (50-87 فیصد) اور منہ کے کینسر سے پہلے کے مراحل (2-17 فیصد) بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ پانچ سال تک کے تقریباً نصف بچے اور 70 فیصد سے زائد بزرگ دانتوں کی خرابی سے متاثر ہیں۔اس سروے کی بنیاد پر ایمس بھوپال نے ہندوستان کا پہلا اورل ہیلتھ ڈیٹا بینک بھی تیار کیا ہے جو ڈبلیو ایچ او کے ماڈل پر مبنی ہے ۔ اس میں ضلع وار زبانی صحت کی صورتحال اور خدمات کی تفصیلات شامل ہیں، جو حکومت کو پالیسیاں بنانے میں مدد فراہم کریں گی۔