ایم ایل سی الیکشن ‘4 ووٹرس نے بیالٹ پیپر کے ساتھ حکومت کو خط لکھا

   

تعلیم یافتہ ہوم گارڈز کو ترقی ، ٹیچرس تقررات و برقی ملازمین کے مسائل پر چیف منسٹر کو مکتوب
حیدرآباد۔ مسائل کے حل کیلئے حکومت سے نمائندگی کے بارے میں تو ہر کسی نے سنا ہے لیکن نمائندگی کے نئے طریقے عوام کی جانب سے ایجاد کئے جارہے ہیں تاکہ ان کے مسئلہ کی بہتر انداز میں تشہیر ہوجائے۔ انتخابات کے موقع پر بیالٹ پیپر کے ساتھ مسئلہ کے بارے میں درخواست کو منسلک کرکے بیالٹ باکس میں ڈالنے کے 4 معاملات منظر عام پر آئے ہیں۔ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل گریجویٹ ایم ایل سی نشست کے انتخابات میں4 رائے دہندوں نے بیالٹ پیپر کے ساتھ حکومت کو اپنا مکتوب نمائندگی منسلک کیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن اتھاریٹی کے مطابق چیف منسٹر کے سی آر کو موسومہ 4 مکتوب بیالٹ باکس میں پائے گئے۔ایک ووٹر نے خود کا تعارف ہوم گارڈ سے کرایا اور چندر شیکھر راؤ سے درخواست کی کہ پولیس میں ہوم گارڈ خدمات انجام دینے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو پرموشن دیا جائے اور دوسرے عہدہ پر تعینات کیا جائے۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ کئی گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء روزگار سے محرومی کے نتیجہ میں ہوم گارڈ پر کام کررہے ہیں انہیں کم از کم کانسٹبل عہدہ پر ترقی دی جائے۔ ایک اور مکتوب میں ووٹر نے خود کو فیلڈ اسسٹنٹ محکمہ رورل ڈیولپمنٹ سے متعارف کیا اور چیف منسٹر سے درخواست کی کہ محکمہ میں تمام فیلڈ اسسٹنٹس کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جائے۔ سرکاری اسکول ٹیچر کے عہدہ کے خواہشمند ایک ووٹر نے مکتوب میں بتایا کہ وہ بی ایڈ کورس کی تکمیل کرچکا ہے لہذا اسے ٹیچر کے عہدہ پر فائز کیا جائے۔ ایک خاتون رائے دہندہ نے خود کا تعارف محکمہ برقی کے ملازم کی اہلیہ کی حیثیت سے کروایا اور مکتوب میں کہا کہ برقی ملازمین کو رعایتوں کا اعلان کیا جائے اور برسرخدمت فوت ہونے کی صورت میں امداد کا اعلان کیا جائے۔