ایم ایل سی نشستوں پر کامیابی کے بعد ناگرجنا ساگر پر چیف منسٹر کی توجہ

,

   

ریاستی وزراء کو متحرک ہوجانے کے چندر شیکھر راو کا مشورہ،منگل کو انتخابی اعلامیہ کی اجرائی
حیدرآباد۔چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ایم ایل سی گریجویٹ نشستوں پر کامیابی کے بعد ناگر جنا ساگر حلقہ کے ضمنی چناؤ پر توجہ مرکوز کی ہے۔ چیف منسٹر نے ایم ایل سی کی دونوں نشستوں کو وقار کا مسئلہ بنا کر وزراء اور عوامی نمائندوں کو انتخابی مہم میں جھونک دیا تھا۔ چیف منسٹر کے سی آر اور اُن کے فرزند کے ٹی آر روزانہ انتخابی مہم کی نگرانی کررہے تھے اور انتخابی سروے کے اعتبار سے حکمت عملی تیار کی اور آخر کار دونوں نشستیں ٹی آر ایس کے حق میں رہیں۔ یہ کامیابی موجودہ صورتحال میں ٹی آر ایس کیلئے اس اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے کہ دوباک میں کامیابی کے بعد بی جے پی نے حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا تھا۔ 2023 میں اقتدار کے نشانہ کے ساتھ بی جے پی کی قومی قیادت تلنگانہ میں سرگرم ہوچکی تھی۔ بی جے پی کے بڑھتے قدم روکنے میں ایم ایل سی الیکشن نتائج کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔ ٹی آر ایس نے نہ صرف نلگنڈہ، ورنگل اور کھمم کی اپنی نشست کو دوبارہ حاصل کیا بلکہ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر کی ایم ایل سی نشست کو بی جے پی سے چھین لیا۔ سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کی دختر وانی دیوی کو اچانک امیدوار کے طور پر اعلان کیا گیا جبکہ وہ عوامی خدمات کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھتیں۔ کے سی آر نے گھریلو خاتون کو امیدوار بناکر انہیں کامیابی دلاکے خود کو ایک کامیاب سیاستداں پھر ایک بار ثابت کردیا۔ دونوں حلقوں سے کامیابی کے بعد ٹی آر ایس قائدین اور کیڈر کے حوصلے کافی بلند ہیں اور کے سی آر نے ناگرجنا ساگر کے ضمنی چناؤ پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے وزراء کو ہدایت دی کہ ابھی سے ناگرجنا ساگر پر توجہ مرکوز کریں تاکہ این نرسمہیا کے دیہانت سے مخلوعہ نشست دوبارہ ٹی آر ایس کو واپس آئے۔ امیدوار کے انتخاب کے سلسلہ میں چیف منسٹر سرگرم مشاورت کررہے ہیں اور توقع ہے کہ الیکشن کمیشن سے اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی ٹی آر ایس امیدوار کے نام کا اعلان کردیا جائیگا۔ کانگریس نے سابق وزیر جانا ریڈی کی امیدواری کا اعلان کردیا ہے۔ بی جے پی کو ابھی تک موزوں امیدوار کی تلاش ہے کیونکہ وہاں بی جے پی کا موقف کافی کمزور ہے۔ ایم ایل سی انتخابات کے نتائج سے کانگریس حلقوں میں بھی مایوسی ہے کیونکہ دونوں حلقوں میں کانگریس امیدواروں کا مظاہرہ کافی کمزور رہا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ کا شیڈول جاری کردیا ۔ 23 مارچ کو باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس کے ساتھ ہی پرچہ نامزدگی کے ادخال کا آغاز ہوگا۔ 30 مارچ تک پرچہ جات نامزدگی داخل کئے جاسکیں گے۔ 3 اپریل تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں جبکہ 17 اپریل کو رائے دہی ہوگی۔ رائے شماری 2 مئی کو ہے۔ ایم ایل سی نشستوں کے کامیاب امیدواروں سے ملاقات کے موقع پر چیف منسٹر کے سی آر نے بتایا جاتا ہے کہ قائدین سے کہا کہ ہماری اگلی ملاقات ناگرجنا ساگر کی کامیابی کے بعد ہوگی۔