ایم بی اے گریجویٹ نے ڈیری فارمنگ شروع کی ، دوسروں کیلئے تحریک کا باعث

   

منفعت بخش ملازمت چھوڑنے والے نوجوان کو یومیہ 80 لیٹر دودھ کی سربراہی سے معقول آمدنی
حیدرآباد :۔ ایک ایم بی اے گریجویٹ نے ایک مشہور خانگی فرم میں اس کا منفعت بخش ملازمت چھوڑ کر ڈیری فارمنگ شروع کی اور اسے اس سے اچھی آمدنی بھی ہونا شروع ہوگئی ۔ تاہم یہ سفر اتنا آسان نہیں تھا کیوں کہ اے چندر شیکھر ریڈی کو اس خاندانی پیشہ کو نفع بخش بنانے کے لیے کئی روز دن رات سخت محنت کرنی پڑی ۔ چندر شیکھر ریڈی کے والد بال ریڈی ضلع کریم نگر میں تماپور منڈل کے نوستولاپور ولیج میں تین بھینسوں کو پالتے ہوئے اس سے ہونے والی آمدنی سے زندگی گذار رہے تھے ۔ بالریڈی نے جو ہر روز کریم نگر ڈیری کو ایک یا دو لیٹر دودھ سربراہ کیا کرتے تھے ، ان کے بیٹے چندر شیکھر کو تعلیم دلانے کے سلسلہ میں جدوجہد کی تھی تاکہ ان کے بیٹے کو شہر میں اونچی تنخواہ کی ملازمت حاصل ہوسکے ۔ اس کے والد کے خواب کے برعکس ، چندر شیکھر ریڈی نے جس نے کریم نگر ٹاون میں ایک خانگی کالج سے ایم بی اے ( مارکیٹنگ ) کی تکمیل کی ہے ، ڈیری فارم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ اس سے اسے کسی آئی ٹی پروفیشنل کے مساوی آمدنی ہوسکے ۔ کریم نگر ڈیری کی جانب سے ویلفیر اسکیمات پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد کو دیکھتے ہوئے اس نے 2012 میں ریاست کے دوسرے مقامات سے ہائبرڈ گائیاں خرید کر ڈیری فارمنگ شروع کی ۔ فی الوقت اس کے پاس 11 دودھ دینے والے جانور ہیں اور ہر روز گاؤں کے ملک پروڈیوسر انسٹی ٹیوٹ (MPI) کے ذریعہ کریم نگر ڈیری کو 80 لیٹر دودھ سربراہ کرتا ہے ۔ اس کی ماہانہ آمدنی 80,000 روپئے تک پہنچ گئی ہے اور اس کا منصوبہ روزانہ 150 لیٹر دودھ سربراہ کرتے ہوئے ماہانہ 1.5 لاکھ روپئے آمدنی حاصل کرنے کا ہے ۔ گاوں والوں کے لیے ایک رول ماڈل سمجھے جانے والے چندر شیکھر ریڈی کو گاؤں میں ایم پی آئی کا صدر منتخب کیا گیا اور وہ دیگر نوجوانوں کو ڈیری فارمنگ شروع کرنے کی ترغیب دلا رہا ہے ۔ ایم پی آئی کی جانب سے وہ اس گاؤں سے کریم نگر ڈیری کو روزانہ سربراہ کئے جانے والے 250 لیٹر دودھ کی سربراہی کی نگرانی کرتا ہے اور اس نے اس گاؤں سے روزانہ 500 لیٹر دودھ کی سربراہی کا نشانہ مقرر کیا ہے ۔ چندر شیکھر ریڈی اس کی زمین میں جانوروں کے لیے چارہ اگاتا ہے اور اس کا منصوبہ برقی اور پکوان گیس پیدا کرنے کے لیے ایک بائیو گیس پلانٹ ( گائے کے گوبر کا استعمال کرتے ہوئے ) قائم کرنے کا ہے ۔ وہ اس کی دو ایکڑ زمین میں دیگر فصلوں کی بھی کاشت کرتا ہے ۔ جیسے دھان ، ترکاریاں وغیرہ تاکہ اس کے خاندان کی ضرورت پوری ہوسکے ۔ اس کی بیوی لوانیا ، ابتدا میں مختلف وجوہات کے لیے ڈیری فارم انیشیٹیو میں حصہ لینے میں پس و پیش کی لیکن اس نے اپنی شہر کی عادتوں پر قابو پاتے ہوئے اس نئے وینچر میں اس کے شوہر کے ساتھ شامل ہوگئیں ۔ اس نے کہا ’ میں ڈیری فارمنگ سے خوش ہوں اور گائیاں میرے دو بچوں کی اچھی دوست بن گئی ہیں ‘ ۔ ڈیری فارمنگ شروع کرنے اور ضلع میں ایک رول ماڈل بننے پر چندر شیکھر کی ستائش کرتے ہوئے کریم نگر ڈیری چیرمین راجیشور راؤ نے کہا کہ ڈیری فارمنگ فارمرس کو یقینی آمدنی فراہم کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کریم نگر ڈیری فارمنگ کی حوصلہ افزائی کرنے اور فلاحی اسکیمات فراہم کرنے کے سلسلہ میں آگے ہے ۔۔