ایم بی بی ایس میں داخلہ حاصل ہونے پر 16 اقلیتی طلبہ کو بی آر ایس کی جانب سے تہنیت

   

تلنگانہ بھون میں تقریب، کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے اقامتی اسکولوں کے قیام کو کے سی آر کا کارنامہ قرار دیا
حیدرآباد۔ 26 اکتوبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ اور سابق وزیر ہریش راؤ نے ظہیر آباد اقلیتی اقامتی اسکول سے وابستہ 16 طلبہ کے ایم بی بی ایس میں داخلہ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے طلبہ اور ان کے والدین کو تہنیت پیش کی۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ بھون میں تقریب منعقد کی گئی جس میں بی آر ایس کے سینئر قائدین نے شرکت کی اور کے سی آر دور حکومت میں قائم کردہ اقامتی اسکولوں کی کارکردگی کو سراہا۔ ایم بی بی ایس میں داخلہ حاصل کرنے والے طلبہ کی تہنیت کے ذریعہ ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے والدین کی مساعی پر بھی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کے سی آر نے اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لئے 204 اقامتی اسکولس قائم کئے جن میں لاکھوں طالباء و طالبات نے معیاری تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے کے سی آر حکومت نے جو اقدامات کئے اس کی مثال ملک کی کوئی اور ریاست پیش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں اقلیتوں کے لئے 204 اقامتی اسکولس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹو ڈرائیور ابراہیم کے فرزند عبید کو ایم بی بی ایس میں داخلہ حاصل ہوا ہے۔ عبید کے والد ابراہیم نے اس موقع پر بتایا کہ ان کے فرزند نے انٹرمیڈیٹ تک اقامتی اسکول میں ہی تعلیم حاصل کی۔ کے سی آر نے اقامتی اسکولوں کے قیام کے ذریعہ اقلیتوں میں تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ کیا۔ غریب بچوں کے ڈاکٹرس بننے پر ہم تمام کے سی آر سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ عبید نے ایم بی بی ایس میں داخلہ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں انہوں نے اقامتی اسکول میں داخلہ لیا تھا۔ نیٹ امتحان میں بہتر رینک حاصل کرتے ہوئے اقلیتی طلبہ نے ایم بی بی ایس میں داخلہ کو یقینی بنایا۔ اس موقع پر کئی اقلیتی طلبہ نے کے سی آر سے اظہار تشکر کیا۔ کے ٹی آر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقامتی اسکولوں کے قیام کے ذریعہ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کا خواب پورا ہوا ہے۔ انہوں نے ایم بی بی ایس میں داخلہ حاصل کرنے والے امیدواروں کو مشورہ دیا کہ سماجی خدمات کو اولین ترجیح دیں۔ 1