ڈاکٹرس کا مقدس پیشہ سے انصاف کرنے کا مشورہ،جناب عامر علی خان، جناب معظم حسین اور انور احمد کی مخاطبت
حیدرآباد 24 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ایم بی بی ایس میں داخلے کیلئے کونسلنگ کے تین مرحلوں کے بعد 54 میڈیکل کالجس میں مسلم طلبہ کی نمائندگی رہے گی اور سال حال یہ تعداد نئے میڈیکل کالجس کے قیام کے بعد مسلم امیدواروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا اور سال گزشتہ 603 مسلم طلبہ داخلہ حاصل کئے تھے۔ اس سال 745 ، جو خوش آئند علامت ہے۔ جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے یہاں عابد علی خاں سنٹینیری ہال احاطہ سیاست میں ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس مقدس پیشہ سے وابستہ ہونے کے بعد اس کو تجارت نہ بنائیں جیسا کہ آج اس پیشہ کو بدنام کیا جارہا ہے بلکہ انسانیت کی خدمت سے سرشار ہوتے ہوئے انصاف کریں، اللہ رزاق ہے، رزق کے دروازے کھولتا ہے۔ آج 24 گھنٹے، 48 گھنٹے کا وقت بتاکر جس طرح کارپوریٹ دواخانے لوٹ کھسوٹ کررہے ہیں اس سے ڈاکٹر کا پیشہ بدنام ہورہا ہے۔ مسلمان کے منفی چہرے کو پیش کیا جاتا ہے جبکہ مسلمان زندگی کے ہر شعبہ میں آگے ہے۔ آج تلنگانہ میں 745 مسلم طلبہ کا اے زمرہ میں ایم بی بی ایس میں داخلہ ان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مرکزی سرویس اور فارن سرویس کو بھی اپنا ٹارگٹ بنائیں جس سے آپ کا اثر و رسوخ بڑھتا ہے۔ مختلف مثالوں کے حوالہ سے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے جناب عامر علی خان نے طلبہ اور سرپرستوں کو مبارکباد دی اور لڑکوں کو بھی آگے آنے کا مشورہ دیا۔ آج مسلم طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ایوارڈ تقریب دو سیشن میں رکھی گئی۔ صبح کا سیشن لڑکوں کے لئے جس میں ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے ڈائرکٹر محمد معظم حسین نے شرکت کی اور طلبہ کو زرین مشورہ دیتے ہوئے آج کے ماحول میں اپنے ایمان کے تحفظ پر روشنی ڈالی اور مرتد ہونے کے واقعات بتائے۔ ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے تعلیمی شعبہ میں مختلف کاموں کے حوالہ سے ادارہ سیاست کے ساتھ باہمی اشتراک کا حوالہ دیا۔ جناب ظہیرالدین علی خان مرحوم کی کمی محسوس کی گئی۔ وہ دلِ دردمندانہ فکر رکھتے تھے اور خاص طور پر نیٹ کے ساتھ ہی کتنے مسلم طلبہ ایم بی بی ایس میں داخلے حاصل کئے اعداد و شمار اور تناسب بتاتے تھے۔ ظہیر صاحب مرحوم کی مغفرت کیلئے دونوں سیشنس میں دعا کی گئی۔ دوپہر کا سیشن لڑکیوں کیلئے رکھا گیا جس میں جناب اصغر الدین علی خان (فرزند ظہیرالدین علی خان) نے شرکت کی اور ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے ڈائرکٹر محمد انور احمد نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے اپنی تقریر میں نصیحت کی اور والدین کو مبارکباد دی جنھوں نے اپنے بچوں کو رات دن محنت کراتے ہوئے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اب وہ ڈاکٹر بننے جارہے ہیں۔ کورس کی تکمیل کے بعد ڈاکٹر کی ڈگری ملے گی۔ جناب لیاقت حسین جوائنٹ سکریٹری ٹمریز اپنی والدہ اور فرزند کے ہمراہ شرکت کئے۔ جناب احمد بشیرالدین فاروقی ریٹائرڈ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر اسکالرشپ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ جہاں حکومت کی فیس ری ایمبرسمنٹ ہے وہیں پر مختلف تنظیمیں، ادارے بھی اسکالرشپ دیتے ہیں۔ کئی غریب طلبہ کی مدد کرتے ہوئے داخلے دلواتے ہیں۔ اس موقع پر صبح اور دوپہر کے دو سیشن میں لڑکوں اور لڑکیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دوپہر کے سیشن میں لڑکیوں کی کثیر تعداد کی وجہ ہال تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا۔ اس تقریب میں 500 سے زائد طلباء و طالبات کو میڈل اور سرٹیفکٹ عطا کئے گئے۔ ایم اے حمید کنوینر نے نیٹ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کالجس میں مسلم طلبہ کی تعداد بتائی۔ جناب محمد اعظم، ہارون رشید، سیف الدین کو خصوصی ایوارڈس دیئے گئے۔ محمد عثمان نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا۔