مہلوک شیخ ریاض کے افراد خاندان سے ملاقات کو پولیس نے روک دیا
حیدرآباد ۔ 22 اکتوبر ۔ ( سیاست نیوز) ضلع نظام آباد میں پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک شیخ ریاض کے افرادِ خاندان سے ملاقات اور عہدیداروں سے نمائندگی کے ارادے سے اپنے مکان سے باہر نکلنے والے مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجداللہ خان خالد کو پولیس نے آج اُن کے مکان پر نظربند کردیا ۔ شیخ ریاض کے ماموں سلیم خان اور اُن کی والدہ سے کل فون پر بات چیت کے بعد امجداللہ خان خالد نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے شکایت کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا تھا کہ انکاؤنٹر کی آزادانہ تحقیقات کروائی جائے ۔ ایم بی ٹی ترجمان نے پرمود کمار کے قتل کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ وہ آج صبح اپنے مکان واقع چنچل گوڑہ سے نظام آباد کیلئے روانہ ہورہے تھے کہ دبیرپورہ پولیس کی ٹیم امجداللہ خان کے مکان پہنچ گئی اور اُنھیں مکان میں ہی نظربند کردیا ۔ اس کے علاوہ علاقہ چنچل گوڑہ میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ 20اکتوبر کو شیخ ریاض جو روڈی شیٹر بتایا جاتا ہے نے سنٹرل کرائم اسٹیشن ( سی سی ایس ) نظام آباد پولیس کمشنریٹ سے وابستہ ایک کانسٹیبل این پرمود کمار کا اُس کی گرفتاری کے دوران قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے ریاض کو گرفتار کرتے ہوئے سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا جہاں اُس کا انکاؤنٹر کردیا گیا ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاض پولیس عملہ پر حملہ کرتے ہوئے اُن کے ہتھیار چھیننے کی کوشش کررہا تھا اور دفاع میں پولیس نے اُس پر گولی چلادی ۔ اس واقعہ کے بعد امجداللہ خان نے مہلوک نوجوان کے ارکانِ خاندان سے فون پر بات کی تھی جس میں یہ معلوم ہوا کہ مقامی پولیس نے خاندان کی خواتین کو بھی اذیتیں دیں جس کی امجداللہ خان نے سخت مذمت کی اور نظام آباد پہنچ کر اُنھیں پرسہ دیتے ہوئے شخصی طورپر تفصیلات حاصل کرنے کا تیقن دیا تھا اور وہ اس ارادے سے آج (چہارشنبہ) نظام آباد کیلئے روانہ ہورہے تھے کہ پولیس دبیرپورہ نے اُنھیں مکان میں نظربند کردیا ۔ اس معاملے میں ربط کرنے پر ایم بی ٹی ترجمان نے نہتے نوجوان کا انکاؤنٹر اور پولیس کانسٹیبل پرمود کمار کے قتل کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا کیونکہ حقائق منظرعام پر لانا ضروری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کا اُس وقت تک مطالبہ جاری رکھیں گے جب تک مہلوک نوجوان کے افرادِ خاندن کو انصاف نہیں مل جاتا ۔ ب