نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کے ایوان میں مسلسل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے قائمہ کمیٹی کے ارکان کا انتخاب ابھی تک نہیں ہو سکا۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میئر کی امیدوار ریکھا گپتا کی شکست پر بوکھلاہٹ دیکھئے ، بی جے پی کے کونسلروں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود پوری رات ایوان میں ہنگامہ کیا، توڑ پھوڑ کی، مارپیٹ اور غنڈہ گردی کی اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا انتخاب نہیں ہونے دیا۔اے اے پی کے سینئر لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کے کونسلر نے بیلٹ پیپر کی پوری کتاب پھاڑ دی۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ سیشن انتخابات کے بغیر ختم نہیں ہوگا۔ چاہے ایوان مسلسل کئی دنوں تک چلتا رہے ۔ اسٹینڈنگ کمیٹی بھی اے اے پی کی ہی بنے گی۔ سپریم کورٹ نے پہلے اجلاس میں ہی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے ۔کارپوریشن میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کے انتخاب کے دوران ایوان میں ہنگامہ آرائی جاری ہے ۔ ایوان کی کارروائی کل رات سے کئی بار ملتوی کی جا چکی ہے ۔ کارروائی شروع ہوتے ہی کونسلرز کا ہنگامہ شروع ہوجاتاہے ۔ کل رات دیر گئے ایوان میں ہاتھا پائی ہوئی اور بوتلیں پھینکی گئیں۔ خواتین کونسلرز بھی آپس میں لڑتی رہی ہیں۔دراصل میئر، ڈپٹی میئر کے انتخاب میں ارکان کو ووٹنگ کے دوران موبائل لے جانے پر پابندی تھی۔ تمام ممبران نے اس پر عمل بھی کیا۔ یہ دونوں انتخابات پرامن طریقے سے مکمل ہوئے ۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی میئر نے قائمہ کمیٹی کی ووٹنگ کے لیے اراکین کو موبائل فون لے جانے کی اجازت دی۔