کولکتہ میں ایک خصوصی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے پیر کو مغربی بنگال سے ہندوستان بنگلہ دیش سرحد کے پار جعلی ہندوستانی کرنسی نوٹ (ایف آئی سی این) اسمگلنگ ریکیٹ چلانے کے الزام میں آٹھ افراد کو مجرم قرار دیا اور سزا سنائی۔ این ائی اے کے ایک عہدیدار نے اس بات کا انکشاف کیا۔
دہلی میں این آئی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ریکیٹ کے ماسٹر مائنڈ 24 سالہ برکت علی کو چھ سال قید کی سزا سنائی گئی اور اس پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ دیگر مجرموں میں 24 سالہ دلیم ، 42 سالہ انقول، 42 سالہ سلیم ، 33 سالہ رحیم، 37 سالہ طاہر ، 34 سالہ مونٹو ،ل اور 35 سالہ بائول کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ، جس میں ہر ایک کو دس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملزمان کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور غیر قانونی (سرگرمیاں) روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کی مختلف شقوں کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ تمام آٹھ ملزمان نے مقدمے کی سماعت کے دوران قصوروار قبول کیا ہے۔
یہ جرم سنہ 2015 میں بنگلہ دیش سے متصل مغربی بنگال کے مالڈا ضلع میں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ذریعہ علی سے 64 لاکھ روپے مالیت کی جعلی کرنسی ضبط کرنے کے بعد سامنے آیا تھا۔
این آئی اے نے یو اے پی اے کی دفعات کے تحت یہ کیس دوبارہ رجسٹرڈ کیا تھا۔
تفتیش کے دوران یہ پتہ چلا کہ ملزمان نے ان کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہندوستان میں اعلی درجے کی ایف آئی سی این کی خریداری اور گردش کرنے کی “مجرمانہ سازش” کی تھی اور وہ 2014 سے سرگرم عمل ہیں۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ تفتیش سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایف آئی سی این کو بنگلہ دیش سے ہند بنگلہ دیش بین الاقوامی سرحد کے راستے مالدہ میں بشن نگر نگر پولیس اسٹیشن کے تحت منگوایا گیا تھا۔
ایجنسی نے بتایا کہ اس نے 10 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی ، ان میں سے 2 ابھی تک مفرور ہیں۔
(سیاست نیوز)